دنیا کے اگلے 5 برس ریکارڈ گرم ترین ہو سکتے ہیں، ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن کا اتنباہ

جمعرات 18 مئی 2023 16:55

دنیا کے اگلے 5 برس ریکارڈ گرم ترین ہو سکتے ہیں، ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن ..
اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 مئی2023ء) اقوام متحدہ کی ماحولیات سے متعلق تنظیم ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن (ڈبلیو ایم او) نے انتباہ کیا کہ دنیا کے اگلے5سال ریکارڈ گرم ترین ہونے کی توقع ہے۔ ڈبلیو ایم او نے کہاکہ اس بات کا 98 فیصد امکان ہے کہ اگلے پانچ برسوں میں سے کم از کم ایک سال اور مجموعی طورپر پانچ سال کا عرصہ ریکارڈ پر سب سے زیادہ گرم ہو گا۔

ڈبلیو ایم او نے کہا کہ گرین ہائوس گیسوں کے اخراج اور قدرتی موسمیاتی عمل، موسمیاتی پیٹرن ’ایل نینو‘ کا مشترکہ اثر 2023 سے 2027 تک درجہ حرارت میں اضافے کا سبب بنے گا۔ڈبلیو ایم او کے سیکرٹری جنرل پیٹری ٹالاس نے کہا کہ آنے والے مہینوں میں النینو سے گرمی کی لہرے پیدا ہونے کی توقع ہے جو عالمی درجہ حرارت کو ایک نامعلوم صورت حال کی طرف دھکیل دے گا۔

(جاری ہے)

النینو اور لانینا ایسے ماحولیاتی پیٹرن ہیں جو دنیا کے بہت سے خطوں میں موسم کی انتہائی شدت کا سبب بنتے ہیں۔النینو عام طورپر اوسط عالمی درجہ حرارت میں اضافہ کرتا ہے جب کہ لانینا کی وجہ سے ٹھنڈک بڑھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کہ ڈبلیو ایم او یہ متنبہ کر رہا ہے کہ ہم تسلسل کے ساتھ عارضی بنیادوں پرگلوبل وارمنگ کو 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ کو پار کرلیں گے جس کی وجہ سے صحت، غذائی تحفظ ، پانی کے نظام اور ماحولیات پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔

انہوں نے خبر دار کیا کہ ہمیں تیار رہنے کی ضرورت ہے۔ یہ نئی رپورٹ ورلڈ میٹرولوجیکل کانگریس سے پہلے جاری کی گئی ہے، جو 22 مئی سے 2جون کے درمیان ہونے والی ہے۔ اس اجلاس میں اس بات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے موافقت میں مدد کے لیے موسم اور موسمیاتی خدمات کو کس طرح مضبوط کیا جائے۔ڈبلیو ایم او کے مطابق سال 2023 اور 2027 کے درمیان ہر سال کے لیے سالانہ اوسط عالمی سطح کا قریب ترین درجہ حرارت سال 1850سے 1900کے اوسط درجہ حرارت کے مقابلے میں 1.1 ڈگری سینٹی گریڈ سے 1.8ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان زیادہ رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

اس درجہ حرارت کو انسانی سرگرمیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی گرین ہاوس گیسوں سے پہلے کی بنیادی لائن کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ رپورٹ میں یہ پیش گوئی بھی کی گئی کہ اگلے پانچ سال شمالی نصف کرہ میں سردیاں عالمی اوسط سے تین گنا سے زیادہ شدید ہوں گی۔ یہ پیش گوئی بھی کی گئی کہ ساحل، شمالی یورپ، الاسکا اور شمالی سائبیریا میں بارشوں میں اضافہ ہوگا جبکہ اس کے برعکس ایمازون اور آسٹریلیا کے کچھ حصوں میں اس کے برعکس صورت حال رہے گی۔ ڈبلیو ایم او کے مطابق اب تک ریکارڈ کیے گئے گرم ترین 8 سال 2015 سے 2022کے درمیان تھے جبکہ 2016 سب سے گرم سال تھا۔\932