انتہا پسندی خاتمہ ‘ سنٹر آف ایکسیلنس کا قیام اہم قدم ہے‘ ڈاکٹر آیاز

اعلی تعلیمی اداروں کے ساتھ تحقیق اور تکنیکی تعاون کے خواہاں ہیں‘ پشاور یونیورسٹی میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 27 مئی 2023 19:35

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مئی2023ء) خیبرپختونخوا سنٹر ایکسیلنس برائے انسداد پرتشدد انتہا پسندی (سنٹر فار ایکسیلنس آن کاونٹرنگ وائلنٹ ایکسٹریم ازم) کے زیر اہتمام جامعہ پشاور میں ُپر تشدد انتہا پسندی کے سدباب کے موضوع پر کانفرنس میں انسداد انتہا پسندی بارے تحقیق، باہمی مشاورت اور تکنیکی معاونت کیلئے مفاہمتی یادداشت پر اتفاق کیا گیا۔

خیبرپختونخوا سنٹر فار ایکسیلنس آن کاونٹرنگ وائلنٹ ایکسٹریم ازم کے زیر اہتمام جامعہ پشاور میں ُپر تشدد انتہا پسندی کے سدباب پر ایک روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس میں سنٹر کے چیف کوآرڈینیشن آفیسر ڈاکٹر محمد آیاز، ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر محمد قاسم، پشاور یونیورسٹی کے ڈین آف سوشل سائنسز ڈاکٹر جوہر علی، ادارہ تعلیم و تحقیق کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر انعام اللہ، انٹرنیشنل ریلیشنز ڈپارٹمنٹ کے چیئرمین پروفیسر حسین شہید سہروردی، جنیڈر سٹڈیز ڈپارٹمنٹ کی چیئرپرسن ڈاکٹر انوش، خیبر کاء کالج کے پرنسپل اور یونیورسٹی کے مختلف ڈپارٹمنٹس کے سبراہان اور اساتذہ نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

چیف کوارڈینیشن آفیسر سنٹر آف ایکسیلنس آن کاؤنٹرنگ وائلنٹ ایکسٹریم ازم ڈاکٹر محمد آیاز نے سنٹر کے قیام، اغراض و مقاصد اور مُستقبل کے لائحہ عمل پر شرکا کو تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے سنٹر کے قیام کے پس منظر پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس وقت انتہاپسندی اور تشدد معاشرہ کو درپیش اہم مسائل ہیں جن پر قابو پائے بغیر معاشرہ میں اصلاح، ترقی اور خوشحالی ممکن نہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ سنٹر ملک بھر میں اپنی نوعیت کا منفرد ادارہ ہے جہاں انتہاپسندی کی وجوہات اور اس کی روک تھام کے حوالے سے نہ صرف سائنسی خطوط پر تحقیق ہوگی بلکہ اس سے انتہاپسندی کے خاتمہ پر مامور اداروں کی رہنمائی فراہم کی جائے گی۔ ڈین سوشل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر جوہر علی نے کہا کہ سنٹر آف ایکسیلنس جامعہ پشاور کے طلبا و طالبات کو نہ صرف تحقیق میں معاونت فراہم کرے گا بلکہ اس تحقیق کی روشنی میں پیش کی جانیوالی سفارشات کو دیگر فورمز پر بھی بطور ادارے کی سفارشات پیش کرے گا۔

ادارہ تعلیم و تحقیق کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر حافظ انعام اللہ نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سکول کے طلبا اور اساتذہ کیلئے پُرتشدد انتہا پسندی کے سد باب اور امن کے قیام بارے تربیت انتہائی لازمی ہے اوراس بارے سوشل سائنسز کے مُختلف شعبوں میں تحقیق بھی کی جاچکی ہے جسے یہ سنٹر بروئے کار لاتے ہوئے تعلیمی اداروں میں تربیتی پروگراموں کا آغاز کرسکتا ہے۔

پشاور یونیورسٹی کے انٹرنیشنل ریلیشنز ڈیپارٹمنٹ کے چئیرمین پروفیسر ڈاکٹرحسین شہید سہروردی نے کہا کہ جامعات کے طلبا و طالبات کی سوچ پُختہ ہوچکی ہوتی ہے اور ان کی سوچ کو بدلنا کافی مُشکل ہوتا ہے لیکن پرائمری، مڈل اور ہائی سکولوں کی سطح پر طلبہ و طالبات کی سوچ کو بدلنا اور اس کو مُثبت سمت کی جانب لانا آسان ہوتا ہے لہٰذا اس سنٹر کو ابتدائی و ثانوی تعلیمی اداروں پر توجہ دینی چاہئے۔

جینڈر سٹڈیز کی سربراہ پروفیسر ڈاکٹر انوش نے تجویز پیش کی کہ سنٹر کے بورڈ آف گورنرز میں متعلقہ شعبوں کے ماہرین کو شامل رکھا جائے تاکہ فیصلہ سازی میں ماہرین کی آراء بھی شامل ہوں۔ اس موقع پر سنٹر کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر محمد قاسم نے کہا کہ سنٹر کی تشکیل کے قواعد میں متعلقہ شعبوں کے ماہرین کی ان پٹ شامل کرنے کی غرض سے خاطر خواہ مواقع فراہم کئے گئے ہیں اور اس ضمن میں جامعہ پشاور کے طلبہ و طالبات کے تحقیقی کام سے مُستفید ہونے کیلئے سنٹر فار ایکسیلنس آن کاونٹرنگ وائلنٹ ایکسٹریم ازم اور جامعہ پشاور کے درمیان ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوں گے جس کے تحت دونوں اداروں کے مابین تحقیق و دیگر ٹیکنیکل اُمور پر تبادلہ خیال ہوگا۔

اس موقع پر پرنسپل خیبر لا کالج نے سنٹر کیلئے قواعد کی تشکیل اور دیگر قانونی دستاویزات کی تیاری میں تیکنیکی معاونت فراہم کرنے کی پیشکش کی۔