سعودی طلبا کی ورچوئل کلاس روم میٹاورس پروجیکٹ کی نمائش

طلبا اور اساتذہ کو مجازی حقیقت کی جدید ترین ٹیکنالوجی کی مدد سے تعلیم میں سہولت ملے گی،رپورٹ

منگل 26 ستمبر 2023 12:30

سعودی طلبا کی ورچوئل کلاس روم میٹاورس پروجیکٹ کی نمائش
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 ستمبر2023ء) شاہ عبدالعزیز یونیورسٹی کے کالج آف آرکیٹیکچر اینڈ پلاننگ کے طلبا نے حال ہی میں 'بلڈنگ ان دی میٹاورس' کے نام سے اپنے تازہ ترین منصوبے کی نقاب کشائی کی ہے جو تعلیمی میدان میں اساتذہ اور طلبا کو مواد کے ساتھ مشغول ہونے اور باہمی انٹر ایکشن کرنے کی اجازت دیتا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق طلبا احمد خواجہ اور عبدالعزیز ہاشم نے مکمل طور پر عمیق ماحول بنانے کے لیے ورچوئل رئیلٹی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا۔

ہاشم نے کہاکہ کالجوں اور یونیورسٹیوں نے ابھی تک اس تصور کو مکمل طور پر قبول نہیں کیا ہے لیکن وہ ورچوئل کلاس رومز اور لیکچر ہالز بنانے کے لیے اس ٹیکنالوجی کی صلاحیت کو تلاش کر سکتے ہیں۔خواجہ نے کہا کہ یہ منصوبہ مملکت کے وژن 2030 منصوبے کے مطابق معیارِ زندگی کو بہتر بنانے، عجائب گھروں جیسے ثقافتی انفراسٹرکچر کو ترقی دینے، سیاحت کو بہتر کرنے اور سعودی فنکاروں کو عالمی سامعین تک پہنچنے کے قابل بنائے گا۔

(جاری ہے)

چیلنجوں کے باوجود ہاشم اور خواجہ نے کہا کہ یہ ٹیکنالوجیز مادی اخراجات کو نمایاں طور پر کم کر سکتی ہیں۔میٹاورس ایک مجازی حقیقت کا دائرہ ہے جہاں صارف جسمانی دنیا کی حدود کو عبور کر کے ایک دوطرفہ اور مربوط ماحول میں ایک دوسرے کے ساتھ مشغول ہو سکتے ہیں۔یہ گروپ ویڈیو گیمز کا احاطہ کرتا ہے جو کھلاڑیوں کو مجازی دنیا میں جمع ہونے، مقابلہ کرنے اور تعاون کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ مزید برآں اسے سیکھنے، سماجی روابط قائم کرنے، نمائشوں اور ای کامرس کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔یہ شرکا کی لامحدود تعداد کی اجازت دے سکتا ہے اور ڈیجیٹل کرنسی کے استعمال سے مصنوعات کی نمائش اور فروخت کو دیکھ سکتا ہے۔