تیز رفتار اقتصادی ترقی کے لیے سٹیل انڈسٹری کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، مہرکاشف یونس

جمعرات 28 دسمبر 2023 16:59

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 دسمبر2023ء) پائیدار اقتصادی ترقی کے لیے سٹیل انڈسٹری کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے اور اس کے بغیر تیز رفتار ترقی اور خوشحالی ممکن نہیں۔ جمعرات کو یہاں وفاقی ٹیکس محتسب کے کوآرڈینیٹر مہر کاشف یونس نے احمد وقار کی قیادت میں ڈولپرز کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لوہے اور سٹیل کی صنعت سب سے بڑی انڈسٹری ہے اور یہ تمام صنعتوں کی ماں ہے کیونکہ یہ قومی ترقی میں حصہ ڈالنے کے علاوہ دیگر ثانوی صنعتوں کی مدد بھی کرتی ہے اور دنیا بھر میں اسے مستحکم نمو اور اقتصادی ترقی کیلئے ناگزیر سمجھا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری صنعتی پالیسی میں سٹیل کی پیداوار کو چینی،کولا اور سگریٹ کی پیداوار پر ترجیح دینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ سٹیل کے شعبے کو فروغ دینے کی اس لئے بھی اشد ضرورت ہے کیونکہ ہمارے ہاں سٹیل کا استعمال اس کی پیداوار سے زیادہ ہے اور اس فرق کو درآمدات سے پورا کیا جاتا ہے جس کیلئے ہم اپنا قیمتی زرمبادلہ خرچ کر رہے ہیں کیونکہ سٹیل مل بند ہے اور گڈانی میں شپ بریکنگ ہماری ضروریات پوری نہیں کر سکتی۔

(جاری ہے)

مہر کاشف یونس نے کہا کہ سٹیل ری سائیکل بھی ہوتا ہے اس لئے اس کا فوسل فیول کی طرح ختم ہونے کا امکان نہیں ہے۔پوری دنیا میں تقریبا 88 فیصد سٹیل کو ری سائیکل کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ دیگر ری سائیکل مواد کے برعکس ری سائیکلنگ کے عمل کے دوران سٹیل کی طاقت کم نہیں ہوتی۔یہی وجہ ہے کہ شپ بریکنگ جو کہ سٹیل سیکٹر کا حصہ ہے بہت اہم صنعت ہے،سٹیل کی ملکی پیداوار کا تقریبا 15 فیصد شپ بریکنگ کے سکریپ سے آتا ہے۔

قومی ترقی میں سٹیل سیکٹر کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوہا اور سٹیل لارج سکیل مینوفیکچرنگ کا ایک اہم حصہ ہے،اس کا تعلق نہ صرف دیگر صنعتی ذیلی شعبوں بلکہ زراعت اور خدمات کے شعبوں کے ساتھ بھی ہے جن میں لوہے کے آلات استعمال ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کوئی شعبہ ایسا نہیں جس کو سٹیل سے فائدہ نہ ہو۔مہر کاشف نے مزید کہا کہ گزشتہ سال عالمی اوسط 233 کلوگرام کے مقابلے میں ہمارا فی کس سٹیل کا استعمال صرف 35 کلو گرام ہے جو کہ کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ صرف ٹیکسٹائل اور کپڑے وغیرہ کے شعبوں پر توجہ مرکوز کرنے کی بجائے صنعتی بنیاد کو مضبوط بنانے کے لیے اس طرح کا ماسٹر پلان تیار کیا جائے جس میں سٹیل کو مرکزی حیثیت حاصل ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں تمام صنعتوں بالخصوص سٹیل کی صنعت پر مساوی توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم جب تک اسٹیل کی برآمد شروع نہ کر لیں اپنی صنعت کو مضبوط کہہ ہی نہیں سکتے،لوہے اور اسٹیل کی صنعت کا فروغ بالکل بھی مشکل نہیں،اس کے لیے صرف پالیسی سازی کی ضرورت ہے۔