باغبان آم کے پودوں کو اجزائے خوراک کی بروقت فراہمی میں تساہل سے کام نہ لیں تاکہ انہیں معیاری پھل حاصل ہو سکے،محکمہ زراعت

پیر 1 جنوری 2024 11:54

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 جنوری2024ء) محکمہ زراعت نے کہا ہے کہ باغبان آم کے پودوں کو اجزائے خوراک کی بروقت فراہمی میں کسی تساہل یا غفلت سے کام نہ لیں تاکہ انہیں اچھے معیار کا پھل حاصل ہو سکے۔نظامت زرعی اطلاعات محکمہ زراعت کے ترجمان نے بتایاکہ عناصر صغیرہ و کبیرہ کی کمی سے پودے میں بڑھوتری کاعمل متاثر ہوتاہے اور پھل بھی کم بنتاہے جس میں لذت اور رس کی تاثیر بھی کم ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عناصر کبیرہ میں نائٹروجن، فاسفورس اور پوٹاش جبکہ عناصر صغیرہ میں بوران، زنک، آئرن، میگنیز اور کاپر شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عناصر صغیرہ و کبیرہ کی کھاد (جن میں گوبرکی کھاد بھی ملائی جاسکتی ہے )کی بروقت فراہمی آم کی شاندار فصل کی ضامن ہے، باغبان آم کے چھوٹے پودوں میں گوبر کی 30سے 40کلوگرام گلی سڑی کھاد فی پودا اور بڑے پودوں میں 80سے120 کلوگرام کھاد فی پودا ڈالیں، اسی طرح ڈی اے پی یا ٹی ایس پی فاسفورسی کھاد چھوٹے پودوں کو ایک سے ڈیڑھ کلو فی پودا اور بڑے پودوں کو 2کلو فی پودا ڈالی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان کھادوں کے استعمال سے باغبان آم کی بمپر پیداوار حاصل کرسکتے ہیں۔