کاشتکاروں کو فصل میں کھادوں کااستعمال زمین کی نوعیت کے مطابق کرنے کی سفارش

پیر 1 جنوری 2024 12:54

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 جنوری2024ء) محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو کمزور واوسط ذرخیز زمینوں پر کاشتہ فصلات سے بہترین پیداوار کے حصول کیلئے کیمیائی کھادوں کے متوازن استعمال کی سفارش کی ہے اور کہاہے کہ اچھی پیداوار حاصل کرنے کیلئے فصل میں کھادوں کا استعمال زمین کی نوعیت اور زمین کی تجزیاتی رپورٹ کے مطابق ماہرین زراعت کے عملہ کی مشاورت سے کیا جائے۔

ریسرچ انفارمیشن یونٹ آری فیصل آباد کے ترجمان نے کہا کہ کمزور زمین میں بوائی کے وقت 2بوری ڈی اے پی، آدھی بوری یوریا، 1بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ، ڈیڑھ بوری یوریا، ایک بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ یا 5بوری سنگل سپر فاسفیٹ، اڑھائی بوری امونیم نائٹریٹ، ایک بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ یا 4بوری نائٹرو فاس، ایک بوری پوٹاشیم سلفیٹ ڈالی جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید بتا یا کہ اوسط ذرخیز زمینوں میں گندم کی بوائی کے وقت ڈیڑھ بوری ڈی اے پی، آدھی بوری یوریا، ایک بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ یا 4بوری سنگل سپر فاسفیٹ، ایک بوری یوریا، ایک بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ کااستعمال کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ذرخیز زمینوں میں ایک بوری ڈی اے پی، آدھی بوری یوریا، ایک بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ یا اڑھائی بوری سنگل سپر فاسفیٹ، پونی بوری یوریا، ایک بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ یا اڑھائی بوری سنگل سپر فاسفیٹ، سوا بوری امونیم نائٹریٹ، ایک بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ یا دو بوری نائٹرو فاس، ایک بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ ڈال کر بہترین پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :