محکمہ زراعت کی کاشتکاروں کو رتہ روگ کی بیماری کاشکار بیج نہ رکھنے کی ہدایت

پیر 19 فروری 2024 16:10

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 فروری2024ء) محکمہ زراعت نے کمادکے کاشتکاروں کو رتہ روگ کی بیماری کا شکار بیج نہ رکھنے کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ کاشتکار کماد کی بہاریہ کاشت کیلئے بیج کے انتخاب سے متعلق احتیاط سے کام لیں اور کماد کی بوائی گنے ہی سے کاٹے ہوئے تین یا چار آنکھوں والے ٹکڑوں (سموں) کے ذریعے کی جائے نیز بیج کے انتخاب میں ضروری ہدایات کو پیش نظر رکھا جائے کیونکہ اچھا بیج ہی بہتر پیداوار دے سکتا ہے اسلئے ہمیشہ صحت مند، بیماریوں اور کیڑوں سے پاک فصل سے بیج کا انتخاب کیا جائے۔

نظامت زرعی اطلاعاتمحکمہ زراعت کے ترجمان نے کاشتکاروں سے کہا کہبیج بناتے وقت بیمار اور کمزور گنے چھانٹ کرنکال دیئے جائیں اور خاص طو رپر ایسے کھیت سے بیج ہرگز نہ رکھا جائے جس میں رتہ روگ کی بیماری موجود ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کاشتکار لیری (یک سالہ) فصل سے بیج منتخب کریں اور حتی الوسع مونڈھی فصل سے بیج نہ لیں نیز بہتر ہے کہ بیج کیلئے گنے کا اوپر والا حصہ استعمال کیا جائے اور نیچے والا حصہ بھیج دیا جائے اس سے اگاؤ اچھا ہوگا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ گری ہوئی فصل سے بیج نہ لیاجائے اورآنکھوں کو زخمی ہونے سے بچایا جائے،بیج کیلئے گنے کو درانتی یا پلچھی سے نہ چھیلا جائے بلکہ ہاتھوں سے کھوری اتاری جائے جبکہ سموں پر کھوری یا سبز پتوں کا غلاف نہیں ہونا چاہیے وگرنہ اگاؤ کم ہوگا اور دیمک لگنے کا بھی خطرہ ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ بیج تیار کرنے کے بعد بوائی میں تاخیر نہ کی جائے اور اگرکسی وجہ سے دیر ہوجائے تو بیج کھوری سے ڈھانپ کر رکھا جائے۔ انہوں نے کہاکہ بیج کو خشک ہونے سے بچانے کیلئے اس پر وقفے وقفے سے پانی چھڑ کتے رہنا چاہیے۔ انہوں نے مزیدہدایت کی کہ کاشتکاربیج کو پھپھوندی کش زہروں کے محلول میں 3 سے 5 منٹ تک بھگو کر کاشت کریں تاکہ بہتر پیداوار کا حصول ممکن ہو سکے۔

متعلقہ عنوان :