محمد یونس نے بچی کو اغوا کر کے جبری شادی ،نکاح نامے پر عمر میری شادی سے ایک سال قبل لکھ کر کے میری عزت کوبھی پامال کیا ، انصاف فراہم کیا جائے، تربت کی رہائشی بسران کی اپیل

جمعہ 23 فروری 2024 21:47

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 فروری2024ء) تربت کی رہائشی بسران نے کہا ہے کہ محمد یونس نے نہ صرف میری بچی کو اغواہ کر کے جبری شادی کی ہے بلکہ نکاح نامے پر بچی کی عمر میری شادی سے ایک سال پہلے کی لکھ کر کے میری عزت کوبھی پامال کیا ہے ، 50سالہ محمد یونس نے جائیدار کی لالچ میں غیر شرعی اورغیر قانونی طور پر میری 14سالہ بیٹی کو اغواہ کر کے نکاح کیا، حکومت سے مطالبہ ہے کہ میری بچی کو میرے حوالے کر کے ملزم کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے ۔

یہ بات انہوں نے جمعہ کو ڈاکٹر شیلی بلوچ سمیت دیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔ تربت کی رہائشی بسران نے کہا کہ میری شادی حمل سے 2004میں ہوئی جبکہ 2010میں حمل کا انتقال ہو گیا اور میں نے اپنے بچی کو تعلیم حاصل کر نے کے لئے محمد یونس کے پاس بھیجا جو علا قے میں تعلیم دوست کی حیثیت رکھتے تھے اور حمل کے رشتہ دار بھی تھے لیکن محمد یونس کو جائیدار لوٹنے کی یاد ستانے لگی اور انہوں نے مختلف حربے آزمائے لیکن میں نے ایک بہادر کی حیثیت سے اپنی بچی کی جائیدار کا تحفظ کیا لیکن پھر محمد یونس نے ایک نئی چال سازی کی کہ میربچی سے کسی بھی طرح شادی کر کے جائیداد پر قبضے کرلے یوں ہی اپنے لئے رشتہ لے آیا جس پر میں نے انہیں کہا کہ بچی آپکو باپ کی نظر سے دیکھتی ہے تو یہ کہاں کی انسا نیت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ محمد یونس سے التجا کی کہ آپ میری بیٹی کا رشتہ خاندان میں کسی ہم عمر لڑکے کے ساتھ کرلیں جس پر انہوں نے اپنے بھتیجے شہاب کے ساتھ رشتہ طے کر لیا لیکن بعد میں پتہ چلا کہ شہاب اس رشتہ سے ناراض ہے اور رشتہ ٹورنا چاہتا ہے پھر محمد یونس کو فکر لاحق ہوئی کہ ابھی جائیداد ہاتھ سے نکل جائے گی پھر انہوں نے قبائلی عمائدین کے ساتھ ملکر میری بچی کو اغواہ کر کے تربت کیچ لے گئے اور وہاں زبر دستی نکاح کیا ۔ انہوں نے کہاکہ محمد یونس کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے لیکن تاحال کوئی گرفتار عمل میں نہیں لائی گئی حکومت سے مطالبہ ہے کہ میری بچی کو میرے حوالے کر کے ملزم کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے ۔