سینئر صحافی امام بخش المعروف زلف پیرزادو مرحوم کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد
زلف پیرزادو صحافت کا ایک معتبر نام ہے،انہوںنے ساری زندگی حق و صداقت کا علم بلند رکھا ،مقررین کا خطاب
منگل 27 فروری 2024 22:47
(جاری ہے)
انہوںنے کہا کہ نئے آنے والے صحافیوں کے لیے ان کی زندگی مشعل راہ ہے ۔ زلف پیرزادو کی شعبہ صحافت کے لیے خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں ۔وہ ایک ہمدرد اور مخلص انسان تھے جن کی کمی ہمیشہ محسوس کی جائے گی ۔
انہوںنے کہا کہ کسی کے دبا میں نہ آنے والی شخصیت تھے اور دور آمریت میں بھی انہوںنے قلم کے ذریعہ اپنے جہاد جاری رکھا ۔سینئرصحافی مظہر عباس نے کہا کہ طالب علمی کے زمانے میں میرا کئی تنظیموں سے تعلق رہا ۔جب میں صحافت میں آیا تو میرا تعلق زلف پیرزادو سے ہوگیا۔انہوں نے اپنی صلاحیتوں کو اپنی فیملی اور معاشرے میں بانٹا۔ان کی صحافتی خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔ان کی سوچ پر مزید کام کی ضرورت ہے۔انہوںنے کہا کہ 1983کے بعد سندھی صحافت نے نشو و نما حاصل کی ۔وہایک کمیٹڈ انسان اور پروگریسو نظریہ کے مالک تھے جبکہ آج کل صحافی اس سے دور ہورہے ہیں۔ یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ آج کل پیسہ نظریہ پر غالب ہوچکا ہے۔اس موقع پر دیگر مقررین نے کہا کہ کراچی پریس کلب اور زلف پیر زادو کے ساتھیوں کے شکر گزار ہیں کہ وہ بعد از مرگ بھی ان کی فیملی کے ساتھ ہے۔ہم سے ہمارا یار بچھڑ گیا ہے۔ وہ صرف صحافی نہیں بلکہ ادیب ،شاعراور سیاست پر بھی عبور رکھتے تھے۔انکی یادیں آج بھی دلوں میں زندہ ہیں۔ وہ ہم سے بچھڑ گئے ہیں مگر ان کی یادیں نہیں بھلائی جاسکتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ زلف پیرزادو ایک واضح سوچ کے مالک تھے۔انسان کو لالچ کمزور کرتی ہے لیکن ان میں رتی برابر بھی لالچ نہیں تھا ۔وہ سیاسی قیدی بنے اور وہیں سے انہوںنے میٹرک کیا ۔ایک ملن سار پیار کرنے والی شخصیت تھے ۔وہ صرف سوسائٹی میں پروگریسو نہیں بلکہ اپنے گھریلو زندگی میں بھی پروگریسو تھے۔مقررین نے کہا کہ یقین نہیں آتا کہ زلف پیرزادہ ہم میں نہیں رہے۔وہ زندہ ہیں اور یہیں بیٹھ ہمیں کہی سن رہے ہوںگے۔وہ آخری سانسوں تک اپنے شعبے سے منسلک رہے۔مقررین نے کہا کہ زلف پیرزادوسیاسی امور پر عبور رکھتے تھے۔وہ صرف اپنے کام سے کام رکھنے والی شخصیت تھے۔انہوں نے بے شمار صحافی پیدا کئے۔ سیاست سے وابستہ ہونے کی وجہ سے ان کے نیوز سینس کمال کی تھی۔ہم نے ایک عظیم سرمایہ کھویا ہے۔ وہ ایک انقلابی شخصیت کے مالک تھے۔ان کی تربیت ہی ایسی ہوئی تھی ۔ وہ ایک باضرف خودمختار اور ایماندار صحافی اور سیاسی ورکر تھے۔ وہ خواتین کو تعلیم کے قائل تھے اور وہ چاہتے تھے کہ خواتین کو تعلیم کے زیادہ سے زیادہ مواقع ملیں ۔انہوں نے کہا کہ ایک سیاسی شعور رکھنے والی شخصیت ہم میں نہیں رہی۔انہوں نے اپنی زندگی میں کبھی کسی کو مایوس نہیں کیا۔ ان کے مزاج میں ٹھہرا تھا۔ وہ ایک مزاحمتی صحافی تھے۔ ان کے غم کو نہیں بھلایا جاسکتا ہے۔تعزیتی ریفرنس میں ڈاکٹر محمد خان ببر،محمد اسماعیل کھوسو،رزاق سروہی،جاوید چوہدری، مانک کنگرانی،ضرار پیرزادو، زید پیرزادو،ذوالفقار راجپر،عنایت پیرزادو، زلف پیرزادو کی صاحبزادیوں ورونہں پیرزادو، وینگس پیرزادو اور زلف پیرزادو دوست و احباب کے ساتھ دیگر صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔مزید قومی خبریں
-
پنجاب حکومت کی جانب سے گندم کی امپورٹ کی نشاندہی تاخیر سے کی گئی
-
پشاور پولیس کی کارروائی، بین الاضلاعی منشیات سمگلنگ میں ملوث دو خواتین ملزمان گرفتار
-
حیرت ہے پنجاب حکومت کے پاس گندم خریدنے کیلئے بھی پیسے نہیں، مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم
-
وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی جانب سے پشاور کے سیلاب و بارش متاثرین کے لیے تحفہ
-
کراچی،50لاکھ کی ڈکیتی کا ڈراپ سین، رقم جمع کروانے والا ہی واردات کا ماسٹرمائنڈ نکلا
-
وزیر قانون نے چیف جسٹس کی مدت میں اضافے کے حوالے سے اشارہ دیا ہے ‘ اسد قیصر
-
عازمین حج کی حجاز مقدس روانگی کے سلسلے میں اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ منصوبے کے تحت تیاریاں مکمل
-
این اے 148ضمنی الیکشن،مسلم لیگ (ن) کا پیپلز پارٹی کے امیدوار کی حمایت کا اعلان
-
آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہے گا، محکمہ موسمیات
-
وزیراعظم کو گندم درآمد تحقیقات کی ابتدائی تفصیلات سے آگاہ کر دیا گیا
-
عرب ممالک میں عیدالاضحی 16جون کو ہونے کا امکان
-
رواں سال غیر معمولی مون سون بارشیں ہونے کی پیشگوئی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.