لیبیا ، سمندر میں بے یار و مددگار کشتی ڈوب گئی، 60 ہلاکتوں کا خدشہ

انجن خراب ہونے کے بعد پانی اور خوراک کے بغیرلہروں کے رحم و کرم پر تھے، ایس او ایس میڈیٹیرینین

جمعہ 15 مارچ 2024 19:56

طرابلس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 مارچ2024ء) لیبیا سے روانہ ہونے والی غیر قانونی تارکین وطن کی ایک کشتی بحیرہ روم میں یورپ کے ساحلوں سے دور غرقاب ہو گئی ہے جس کے نتیجے میں 60 افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کشتی ایک ہفتے قبل لیبیا سے روانہ ہوئی تھی اور تین روز پہلے اس کا انجن خراب ہو گیا تھا جس کے بعد وہ بے یار و مددگار سمندر میں ڈول رہی تھی۔

(جاری ہے)

بحر روم میں غیر قانونی تارکین وطن کو بچانے کے لیے کام کرنے والی تنظیم ایس او ایس میڈیٹیرینین کا کہنا تھا کہ کشتی ممکنہ طور پر مالٹا یا اٹلی جا رہی تھی۔ایس او ایس میں اطالوی کوسٹ گارڈز کے ساتھ مل کر 25 افراد کو بچایا ہے جنہیں ہیلی کاپٹر کی ذریعے سسلی پہنچا دیا گیا ان کی حالت خراب بتائی جاتی ہے۔ایس او ایس نے دیگر دو کشتیوں سے 113 افراد کو بچا لیا ہے۔تنظیم کے مطابق کشتی ڈوبنے سے ہلاک ہونے والے 60 افراد میں خواتین اور کم از کم ایک بچہ شامل ہے یہ لوگ تین روز سے پانی اور خوراک کے بغیر سمندر پر بے یار و مددگار تھے انہیں ایس او ایس کے ایک بحری جہاز میں دیکھا لیکن ربڑ کی کشتی ڈوب گئی۔فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ مرنے والے تارکین وطن کا تعلق کس ملک سے تھا۔