کاشتکاروں کوکپاس کی کاشت کے علاقوں میں باقیات فوری تلف کرنے کی ہدایت

پیر 18 مارچ 2024 12:47

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 مارچ2024ء) محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کوکپاس کی کاشت کے علاقوں میں بھنڈی، توری، جوار، بینگن کاشت نہ کرنے اور گلابی سنڈی و سفید مکھی سے بچاؤ کے لئے بہاریہ فصلوں و سبزیوں کی برداشت کے بعدباقیات فوری تلف کرنے کی ہدایت کی ہے۔محکمہ زراعت کے ترجمان نے بتایا کہ محکمہ نے فصلوں کو گلابی سنڈی اورسفید مکھی سے بچانے کےلئے ٹھوس اقدامات کئے ہیں کیونکہ سفید مکھی کپا س کا انتہائی نقصان دہ کیڑا ہے جو سارا سال متحرک رہتا ہے نیزسفید مکھی کپاس کے علاوہ میزبان پودوں مکئی، جوار، تمباکو، سورج مکھی، لوسرن، برسیم،گوبھی، مولی، شکر قندی، بینگن، بھنڈی توری، خربوزہ، تربوز، مرچ، پالک، چپن کدو، ٹماٹر، پیاز، مٹر، آلو، لیچی، ترشاوہ پھل، انار بیر، امرود، شہتوت، پپیتا، لیہلی، مکو، مینا، کرنڈ، گرڈینیا پر پرورش پاتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کاشتکار بہاریہ فصلوں پر سفید مکھی کا تدارک یقینی بنانے کےلئے محکمہ زراعت کی سفارشات پر عمل کریں تاکہ کپا س کی آئندہ فصل کو سفید مکھی کے حملہ سے محفوظ رکھا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ کاشتکار بہاریہ فصلوں اور سبزیوں کی باقیات کو برداشت کے بعد فوراً تلف کردیں، کپاس کی کاشت کے علاقوں میں اور کپاس کے کھیتوں کے قریب بھنڈی توری، بینگن اور جوار کاشت نہ کریں، کھیتوں اور کھالوں کو جڑی بوٹیوں سے پاک رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ کاشتکاربہاریہ فصلوں پر سفید مکھی کے کیمیائی تدارک کےلئے محکمہ زراعت کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے ایسی زہریں استعمال کریں جو سفید مکھی کے تدارک کےلئے موثر اور مفید کیڑوں کےلئے محفوظ ہوں۔انہوں نے بتایا کہ جڑی بوٹیوں کی تلفی سے ضرررساں کیڑوں کی پناہ گاہوں کی تلفی بھی عمل میں لائی جا سکتی ہے جس سے آئندہ کپاس کی فصل پر ضرر رساں کیڑوں کے حملے میں نمایاں کمی واقع ہوگی۔

متعلقہ عنوان :