محکمہ زراعت کی باغبانوں کو آم کے نئے باغات لگانے کا کام مارچ کے آخر تک مکمل کرنے کی ہدایت

منگل 19 مارچ 2024 13:13

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مارچ2024ء) محکمہ زراعت نے آم کی کاشت کے متعلق سفارشات جاری کردی ہیں ۔ باغبان آم کے نئے باغات لگانے کا کام مارچ کے آخر تک مکمل کر لیں جبکہ آم کے نئے باغات کی داغ بیل کرتے وقت آم کی مختلف اقسام کے متوقع قد کو ضرور مد نظر رکھاجائے نیزبڑے قد والی اقسام میں مالدہ،لنگڑا،سندھڑی،ثمر بہشت چونسہ اور فجری جبکہ چھوٹے قد والی اقسام میں دوسہری،انور رٹول،رٹول نمبر12اور سفید چونسہ شامل ہیں۔

محکمہ زراعت کے ترجمان نے بتایاکہ بڑے قد والی اقسام کی داغ بیل میں لائن سے لائن کا فاصلہ 35 فٹ جبکہ پودے سے پودے کا فاصلہ 30 فٹ رکھنا چاہیے اس طرح ایک لائن میں 6پودے، فی ایکڑ لائنوں کی تعداد بھی 6 اورفی ایکڑ پودوں کی تعداد36 بنتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ چھوٹے قد والی اقسام کی داغ بیل میں لائن سے لائن کا فاصلہ 31 فٹ جبکہ پودے سے پودے کا فاصلہ 25 فٹ رکھیں اوراس طریقے سے فی ایکڑ لائنوں کی تعداد 6 اورفی لائن پودوں کی تعداد7 جبکہ فی ایکڑ پودوں کی تعداد42 بنتی ہے۔

آم کے باغات لگانے کےلئے نرسری سے صحت مند پودوں کا انتخاب کریں، 1.0تا1.3میٹر اونچائی اور 3سال تک کی عمر کے پودے زیادہ موزوں ہیں،روٹ سٹاک اور سائن کی موٹائی برابر ہونی چاہیئے،ایسا پودا منتخب کریں جس کی 3 سے4شاخیں ہوں تاہم یک شاخہ پودا بھی استعمال ہو سکتا ہے لیکن اسے کھیت میں لگانے کے بعد چوٹی سے کاٹ کر مطلوبہ پودا حاصل کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیوند کی اونچائی زمین سے 9سے 12 انچ تک ہونی چاہیئے نیزپودے کا تنا زخمی نہ ہو اور ایسے پودے کا انتخاب کریں جو بٹور او ر سوکے وغیرہ سے کے اثرات سے مبرا ہو۔ انہوں نے کہا کہ ایسی نرسری سے پودے حاصل کریں جو آم کے باغات سے 100 میٹر کے فاصلے پر ہو نیزپودوں کے انتخاب کے بعد پلانٹنگ بورڈ کی مدد سے پودا لگانے کی جگہ کی نشان دہی کر کے لکڑی کے کیل لگا دیں۔پودے کی گاچی سے کچھ بڑا گڑھا کھود کر پودا لگائیں۔پھر چاروں اطراف سے مٹی بھر دیں۔

متعلقہ عنوان :