اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف درخواست،چیف سیکرٹری، سیکرٹری فوڈ ،ڈی جی خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اتھارٹی طلب

بدھ 20 مارچ 2024 22:46

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2024ء) رمضان المبارک میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کے دوران عدالت نے چیف سیکرٹری، سیکرٹری فوڈ اور ڈی جی خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اتھارٹی کو آج طلب کرلیا۔رمضان میں اشیاء خوردنوش کی قیمتوں میں اضافہ اور ذخیرہ اندوزی کیخلاف دائر درخواست پر سماعت پشاور ہائی کورٹ میں ہوئی ۔

سماعت جسٹس اعجاز انور اور جسٹس وقار احمد پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی ۔عدالت نے چیف سیکرٹری، سیکرٹری فوڈ اور ڈی جی خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اتھارٹی کو کل طلب کرلیا ۔ اسسٹنٹ کمشنر ،خیبرپختونخوا فوڈ اتھاری اور محکمہ خورک کے افسران عدالت میں پیش ہوئے ۔ عدالت نے استفسار کیا کہ چیف سیکرٹری اور دیگر متعلقہ افسران کل آجائے اور بتادیں کیا اقدامات کئے ہیں وکیل درخواست گزار عباس سنگین نے عدالت کو بتایا کہ ہر چیز کی قیمت ڈبل کردی گئی ہی, نرخ نامے پر عمل درآمد نہیں ہورہا ۔

(جاری ہے)

جسٹس اعجاز انور نے کہا کہ دو چار بندوں کو پکڑ کر فیس بک پر تصاویر ڈالنے سے یہ مسئلہ حل نہیں ہوسکتا ۔حکومت کو عملی اقدامات کرنا ہونگے ۔ آپ لوگ اس مسئلے کو سیریس کیو ںنہیں لیتے ۔ جسٹس وقار احمد نے استفسار کیا کہ یہ اتنا اہم مسئلہ ہے تین تاریخ ہوگئے آپ لوگ رپورٹ جمع نہیں کررہے ۔ جسٹس اعجاز انور نے کہا کہ یہ صرف رمضان کے لئے نہیں ہے سرکاری نرخ نامہ پر عمل درآمد رمضان کے بعد بھی ہونا چاہیے ۔

وکیل درخواست گزار عباس سنگین ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ سرکاری نرخ نامہ میں قیمت ایک ہوتی ہے اور مارکیٹ میں کچھ اور ہوتی ہے ۔ ایک طرف مہنگابھیج رہے ہیں اور دوسرا اس میں ملاوٹ کررہے ہیں جو صحت کے لئے نقصان دہ ہے ۔ انتظامیہ کہتی ہے کہ گوشت 700 روپے اور دودھ 130 سے 160 روپے فی کلو ہے یہ ہمیں دکھا دیں کہا یہ ملتا ہے ۔ روٹی کی وزن اتنا کم کیا گیا ہے کہ اس سے بسکٹ بنا دیا ہے چار روٹی کھا کر بھی گزارا نہیں ہوتا ۔عدالت نے چیف سیکرٹری، سیکرٹری فوڈ اور کے پی فوڈ اتھارٹی کے ڈی جی کو کل طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔