10 لاکھ روپے کے مفت علاج کی سہولت ختم

وفاقی حکومت نے تحریک انصاف کی سابقہ حکومت کا صحت سہولت پروگرام بند کر دیا

muhammad ali محمد علی جمعہ 22 مارچ 2024 23:34

10 لاکھ روپے کے مفت علاج کی سہولت ختم
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 مارچ2024ء) 10 لاکھ روپے کے مفت علاج کی سہولت ختم، وفاقی حکومت نے تحریک انصاف کی سابقہ حکومت کا صحت سہولت پروگرام بند کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق 10 لاکھ روپے تک صحت کی سہولت دینے والے منصوبے صحت تحفظ پروگرام کوبھی بند کر دیا گیا ، سابقہ وفاقی وزیر ثانیہ نشتر نے تخفیف غربت کے ماتحت اس پروگرام کو جاری کیا تھا ۔

ذرائع کے مطابق وزارت تخفیف غربت نے صحت تحفظ پروگرام بند کرنے کا پروانہ جاری کر دیا۔ صحت تحفظ پروگرام کے تحت وفاق سے منسلک ہزاروں مریضوں کو صحت کی سہولیات فراہم کی جاتی تھیں۔ سابقہ وفاقی وزیر ثانیہ نشتر نے تخفیف غربت کے ماتحت اس پروگرام کو جاری کیا ۔ وفاقی زیر انتظام آزاد کشمیر فاٹا اور اسلام آباد کے شہری مستفید ہوتے تھے گزشتہ کئی ماہ سے وزیر اعظم صحت سہولت پروگرام کے فنڈز بھی روکے جا چکے وفاق کے ہسپتالوں میں نہ تو ادویات موجود اور نہ آپریشن کی سہولت میسر ہے ۔

(جاری ہے)

دوسری جانب خیبرپختونخواہ حکومت نے صحت کارڈ منصوبہ دوبارہ بحال کر دیا۔ صوبہ خیبرپختونخوا میں صحت کارڈ پر مفت علاج کی سہولت 5 ماہ بعد بحال کرتے ہوئے ہسپتالوں کی فہرست جاری کردی گئی۔ مئی 2023 میں مفت علاج کا سلسلہ پہلی بار عدم ادائیگی پر بند ہوا، جس کے بعد اکتوبر تک 6 بار علاج کی سہولت معطل اور بحال ہوئی تاہم اب پاکستان تحریک انصاف کی حکومت آنے کے بعد مفت علاج کا سلسلہ ایک بار پھر شروع ہوچکا ہے اور خیبر پختونخوا میں صحت کارڈ آج بحال ہو گیا ہے، صوبائی حکومت نے اس حوالے سے موصول شکایت پر پینل سے 80 نجی ہسپتال خارج کردیئے اور پینل پر موجود ہسپتالوں کی فہرست بھی جاری کردی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ صحت کارڈ پینل میں ہسپتالوں کی تعداد 208 سے کم کر کے 118 کر دی گئی، جن میں 58 نجی اور 60 سرکاری ہسپتال شامل ہیں، خیبر ٹیچنگ، لیڈی ریڈنگ، ایچ ایم سی، پی آئی سی میں بھی آج سے مفت علاج کی سہولت بحال کردی گئی ہے، ان ہسپتالوں میں آج سے صحت کارڈ ڈیسک بھی فعال کر دیئے گئے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ صحت کارڈ کی بحالی کے لیے صوبائی حکومت کی جانب سے جاری کردہ 5 ارب روپے سٹیٹ لائف انشورنس کمپنی کو 11 مارچ کے دن موصول ہو گئے، سٹیٹ لائف انشورنس کمپنی کے بقایاجات 18 ارب روپے تک پہنچ گئے تھے جب کہ انشورنس کمپنی کے ذمے ہسپتالوں کے بقایاجات 14 ارب ہوچکے تھے۔