! برازیل میں طوفان نے تباہی مچادی ، بارہ افراد ہلاک، درجنوںزخمی ،متعدد تاحال لاپتہ ، ہلاکتوںمیں اضافے کا خدشہ

-’اس طرح کے ماحولیاتی سانحات موسمیاتی تبدیلی کے ساتھ شدت اختیار کر رہے ہیں، جبکہ طوفان سے ہزاروں افراد بے گھر ہو چکے ہیں،صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا

اتوار 24 مارچ 2024 18:15

ع ریوڈی جنیرو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 مارچ2024ء) جنوب مشرقی برازیل میں سرچ ٹیموں نے جمعہ کے روز آنے والے طاقتور طوفان سے منہدم مکان کے ملبے میں 16 گھنٹے سے زائد وقت تک دبی بچی کو بچا لیا، طوفان کے نتیجے میں اب تک کم از کم ایک درجن افراد ہلاک ہو چکے ہیں درجنوں افراد تاحال لاپتہ ہیں جبکہ ہلاکتوںمیں اضافے کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیاہے ۔

حکام نے ریاست ریو ڈی جنیرو کے پہاڑی علاقوں میں ٹیمیں تعینات کردی ہیں اور طوفان کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال کو ’نازک‘ قرار دیا ہے۔ریاست ریو ڈی جنیرو میں ہونے والی اموات میں سے 4 اس وقت ہوئیں جب طوفان کی وجہ سے دارالحکومت سے 70 کلومیٹر اندرون کے پیٹروپولیس شہر میں ایک مکان گر گیا۔ ۵ طوفان سے متاثرہ ایک شہری ’لڑکی کے والد، جو ہفتے کی صبح اس کے پاس مردہ پائے گئے تھے، نے بہادری کے ساتھ اپنی لاش کے ساتھ لڑکی کی حفاظت کی تھی۔

(جاری ہے)

‘63 سالہ لوئس کلاڈیو ڈی سوزا نے کہا کہ ’ہم تکلیف میں ہیں، لیکن اس معجزے کے لیے شکر گزار ہیں۔‘ ؐیہ طوفان اس وقت آیا جب جنوبی امریکا کا سب سے بڑا ملک برازیل حالیہ دنوں شدید موسمی واقعات سے دوچار ہے، جس کے ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہونے ان واقعات کے رونما ہونے کا امکان زیادہ ہے۔حکام نے بتایا کہ ریاست ریو ڈی جنیرو میں کم از کم 9 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ پڑوسی ریاست ایسپریتو سانٹو نے کم از کم 4 افراد کی ہلاکت اور 7 کے لاپتا ہونے کی تصدیق کی ہے۔

صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا نے ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ’اس طرح کے ماحولیاتی سانحات موسمیاتی تبدیلی کے ساتھ شدت اختیار کر رہے ہیں، جبکہ طوفان سے ہزاروں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔‘انہوں نے متاثرین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا اور کہا کہ ان کی حکومت ریاستی اور مقامی حکام کے ساتھ ’طوفان سے ہونے والے نقصانات کی بچنے، روک تھام اور مرمت کے لیے کام کر رہی ہے۔‘ایسپریتو سانٹو کے گورنر ریناٹو کاساگرینڈے کا کہنا تھا کہ میموسو ڈو سول قصبے میں صورتحال ’افراتفری‘ کا شکار ہے، اور وہاں ہلاکتوں کی تعداد کا تعین ہونا باقی ہے۔

متعلقہ عنوان :