امریکی محکمہ خارجہ کی عربی ترجمان ہالہ غریط غزہ پر واشنگٹن کی پالیسی سے اختلاف کرتے ہوئے اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئیں

امریکا کی فلسطینیوں اور غزہ کے بارے میں واشنگٹن کی پالیسی پر احتجاج کے طور پر امریکی محکمہ خارجہ میں دیا جانے والا تیسرا استعفی ہے.رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 27 اپریل 2024 16:48

امریکی محکمہ خارجہ کی عربی ترجمان ہالہ غریط غزہ پر واشنگٹن کی پالیسی ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔27 اپریل۔2024 ) امریکی محکمہ خارجہ کی عربی زبان کی ترجمان ہالہ غریط نے اسرائیل کی غزہ پر جارحیت سے متعلق واشنگٹن کی پالیسی سے اختلاف کرتے ہوئے اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئی ہیں‘واشنگٹن کی فلسطینیوں اور غزہ کے بارے میں واشنگٹن کی پالیسی پر احتجاج کے طور پر امریکی محکمہ خارجہ میں دیا جانے والا تیسرا استعفی ہے.

امریکی محکمہ خارجہ کی ویب سائٹ کے مطابق غریط دبئی ریجنل میڈیا حب کی ڈپٹی ڈائریکٹر بھی تھیں اور تقریباً دو دہائی قبل اسٹیٹ ڈیپار ٹمنٹ میں سیاسی اور انسانی حقوق کی افسر کے طور پر شامل ہوئی تھیں.

(جاری ہے)

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ لنکڈ ان پر لکھا کہ میں نے 18 سال کی شاندار خدمات کے بعد امریکہ کی غزہ پالیسی کے خلاف استعفی دے دیاپریس بریفنگ میں محکمہ خارجہ کے ایک ترجمان سے اس استعفے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ محکمے کے پاس حکومتی پالیسیوں سے اختلاف کرنے پر اپنی افرادی قوت کے خیالات کا تبادلہ کرنے کے لیے چینلز موجود ہیں.

اس سے تقریباً ایک ماہ قبل سٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے انسانی حقوق بیورو کی اینیل شیلین نے اپنے استعفے کا اعلان کیا تھا ‘محکمے کے ایک اور اہلکار جوش پال نے اکتوبر میں استعفیٰ دے دیا تھا امریکی محکمہ تعلیم کے ایک سینیئر عہدے دار طارق حباش جو فلسطینی نژاد امریکی ہیں نے جنوری میں اپنا عہدہ چھوڑ دیا تھا. غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے دوران اسرائیل کی حمایت پر امریکہ کو بین الاقوامی سطح پر اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے غزہ میں بڑھتی ہوئے اموات کے تناظر میں صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ میں اندرونی اختلافات کی خبریں بھی ہیں گذشتہ سال نومبر میں امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے ایک ہزار سے زائد عہدے داروں نے ایک کھلے خط کے ذریعے فوری سیز فائر کا مطالبہ کیا تھا امریکی انتظامیہ کی پالیسی پر تنقید کرنے والی کیبلز بھی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے اندرونی ”اختلافی چینل“میں دائر کی گئی ہیں اس جارحیت کی وجہ سے اسرائیل کے سب سے اہم اتحادی امریکہ میں شدید بحث اور مظاہرے بھی ہوئے ہیں.