ؒقلعہ عبداللہ میں مضر صحت اور ملاؤٹ شدہ آٹا اور دیگر اشیائفروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جاے، اے ایم کیو

ًناائل حکمرانوں میں اشیاء خوردنوش کی قیمتیں کنٹرول کرنے کی صلاحیت باقی نہیں رہی۔بیان

منگل 26 مارچ 2024 18:40

ئ کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مارچ2024ء) افغان قومی موؤمنٹ کے بیان میں قلعہ عبداللہ بازار اور دیگر علاقوں میں مضر صحت اٹا ؛گھی اور دیگر اشیاء خوردنوش کو من مانے قیمتوں پر فروخت کرنے والے کے خلاف ائنی ھاتھوں سے نمٹنے کا پرزور مطالبہ کرتے ھوے کہا ہے کہ اٹے سے پھکنے والی روٹی سے سوکہ روٹی کی بو اتی ہے گویا کہ سوکہ روٹی کو پیس کر اٹا بنیا گیا ہے دوسری طرف ایل پی جی گیس اور دیگر اشیاء خوردنوش کی قیمتوں میں مسلسل اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے اسے موجودہ وفاقی و صوبائی حکومتوں کی ناقص کارکردگی اور نائلی قرار دیتے ھوے کہا ہے کہ صوبے کے راتو رات آٹے کی فی کلو قیمت میں بتدریج اضافہ ہوتا ہے جسکی وجہ سے سو کلو آٹے کا ایک بوری کی قیمت گیارہ ہزار روپے سے بھی تجاوز کر گیا ہے سرکاری نرخ نامہ کی عدم موجودگی کی وجہ سے آٹا ڈیلر اور دکاندار من مانے قیمتوں سے عوام کو آٹا فروخت کر رہے ہیں صوبے کے بعض علاقوں میں آٹے کی قیمت جب دس روپے تک بڑھتی ہے تو مقامی دکاندار خود ساختہ قیمت لگا کر فی کلو آٹے میں تیس روپے تک اضافہ کرتی ہے۔

(جاری ہے)

بحران کی سب سے بڑی وجہ ملک میں تمام اضلاع میں انتظامی افسران کی پرائس کنٹرول کرنے کی صلاحیت نہیں ہے پورے صوبے کا انحصار مقامی طور پر پیدا ہونے والی گندم پر رہا ہے جو غریب و متوسط طبقے کیلئے المیہ سے کم نہیں ہے ایل پی جی آٹے اور دیگر اشیاء خوردنوش کے حالیہ بحران پر قابو نہ پایا گیا تو عوام کو احتجاجا سڑکوں پر نکلنا ہو گا ۔ ۔

متعلقہ عنوان :