%اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایکس کی بندش سے متعلق کیس میں وزارت داخلہ کے مجاز افسر کو 3اپریل کو طلب کرلیا

30سال میں چیزیں تبدیل ہوئیں ، کسی قاعدے قانون کے تحت ہی آپ قدغن لگا سکتے ہیں،چیف جسٹس عامر فاروق

منگل 26 مارچ 2024 18:45

& اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مارچ2024ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایکس کی بندش سے متعلق کیس میں وزارت داخلہ کے مجاز افسر کو 3اپریل کو طلب کرلیا،منگل۔کوچیف جسٹس عامر فاروق نے کہاہے کہ وزارت داخلہ میں سے کسی کو بلا کر پوچھ لیتے ہیں ،جو کچھ لکھا جاتا ہے شاید کسی کو پسند نہ آئے ، عدلیہ پر بھی بہت کچھ لکھا جاتا ہے،30سال میں چیزیں تبدیل ہوئیں ، کسی قاعدے قانون کے تحت ہی آپ قدغن لگا سکتے ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کی بندش سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،پی ٹی اے کی جانب سے تحریری جواب اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرا دیا گیا،پی ٹی ا?ئی کے وکیل نے بند لفافہ میں ایک لیٹر اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش کردیا،وکیل پی ٹی اے نے کہاکہ یہ لیٹر صرف عدالت کے دیکھنے کیلئے ہے،چیف جسٹس عامر فاروق نے لیٹرپڑھنے کے بعد ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ اس میں تو کچھ بھی نہیں، عدالت نے پی ٹی آئی کے وکیل کو ہدایت کی کہ یہ لیٹر پٹیشنرکے وکیل کو بھی دکھا دیں،درخواست گزار وکیل نے کہاکہ یہ تو پہلے ہی سوشل میڈیا پر موجود ہے،وکیل پی ٹی آئی نے کہاکہ اس لیٹر کی وجہ سے ایکس پر پابندی لگائی گئی ہے،میں تو اس لیٹر پر عمل کا پابند ہوں، جواب تو وزارت داخلہ نے دینا ہے،عدالت نے کہاکہ جینوئن وجوہات ہونی چاہئیں، اسٹیٹ یا نیشنل سکیورٹی کا معاملہ لہو تو صورتحال مختلف ہے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ یہ ایکس رائے کا اظہار کا پلیٹ فارم ہے،عدالت نے کہا کہ یہ پٹیشن بہت لوگوں کی نمائندگی کرتی ہے جو ٹوئٹر استعمال کرتے ہیں،یہاں تک ٹھیک ہے کہ آپ ریگولیٹری اتھارٹی ہیں، آپ یہ کرنے کے پابند ہیں،چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہاکہ وزارت داخلہ میں سے کسی کو بلا کر پوچھ لیتے ہیں،جو کچھ لکھا جاتا ہے شاید کسی کو پسند نہ آئے ، عدلیہ پر بھی بہت کچھ لکھا جاتا ہے،بیس 30سال میں چیزیں تبدیل ہوئیں، کسی قاعدے قانون کے تحت ہی آپ قدغن لگا سکتے ہیں،عدالت نے ایکس کی بندش کیخلاف درخواست پر وزارت داخلہ کے مجاز افسر کو 3اپریل کو طلب کرلیا۔