احتجاجی کارکن کی ہلاکت،ایرانی پولیس افسر کو سزائے موت

فیصلہ 2022 کے مشہور زمانہ احتجاج میں ایک شخص کی ہلاکت کے مقدمے میں سنایا گیا

جمعرات 28 مارچ 2024 12:54

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مارچ2024ء) ایران کی ایک عدالت نے پولیس کے مقامی سربراہ کو سزائے موت دینے کا فیصلہ دیا ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ فیصلہ 2022 کے مشہور زمانہ احتجاج کے دوران ایک احتجاجی کارکن کی ہلاکت کے مقدمے میں سنایا گیا ہے۔ پولیس افسر پر احتجاجی کارکن کی ہلاکت کا مقدمہ عدالت میں زیر سماعت تھا۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ پولیس کے مقامی سربراہ جعفر جوانمردی نے مہسا امینی کی پولیس کے زیر حراست ہلاکت کے خلاف ملک گیر احتجاج کے دنوں میں ایک شہری کو ہلاک کر دیا تھا۔ اس احتجاجی کارکن کی ہلاکت کا مقدمہ جعفر جوانمردی کے خلاف اسلامی قانون کے مطابق ایک مقامی عدالت میں چلایا گیا۔مہران سمک نامی مقتول کے لواحقین کے وکیل ماجد احمدی کے مطابق اسلامی عدالت قصاص کے اسلامی قانون کے مطابق پولیس افسر پر مجرم ثابت ہونے کی بنیاد پر اپنا فیصلہ سنایا ہے۔