uراہِ حق میں غزوہ بدرپہلا بڑا معرکہ تھا،امیر شجاع الدین شیخ

< 17 رمضان المبارک 2 ہجری کو اللہ کے رسول ﷺ کی زیر قیادت 313 جانثارانِ اسلام نے عددی لحاظ سے تین گنا بڑی اور بھرپوراسلحہ سے لیس مشرکین مکہ کی فوج کو میدان جنگ میں للکارا اور اللہ کے دین کی سربلندی کے لیے جان کی بازی لگاتے ہوئے شجاعت اور بہادری کی عظیم ترین مثال قائم کر دی، امیر تنظیم اسلامی

جمعرات 28 مارچ 2024 20:30

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 مارچ2024ء) تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے کہا کہ راہِ حق میں غزوہ بدرپہلا بڑا معرکہ تھا۔ 17 رمضان المبارک 2 ہجری کو اللہ کے رسول ﷺ کی زیر قیادت 313 جانثارانِ اسلام نے عددی لحاظ سے تین گنا بڑی اور بھرپوراسلحہ سے لیس مشرکین مکہ کی فوج کو میدان جنگ میں للکارا اور اللہ کے دین کی سربلندی کے لیے جان کی بازی لگاتے ہوئے شجاعت اور بہادری کی عظیم ترین مثال قائم کر دی۔

اللہ تعالی نے حق و باطل کے مابین اس عظیم معرکہ کو یوم الفرقان قرار دیا اور مسلمانوں کو عظیم فتح عطا فرمائی۔ بعدازاں 6 برس کے قلیل عرصہ میں 8ہجری کو رمضان المبارک میں ہی مسلمانوں نے مکہ فتح کر لیا جس کے بعد جزیرہ نما عرب میں اللہ کے دین کی مکمل حکمرانی قائم ہوگئی۔

(جاری ہے)

حقیقت یہ ہے کہ تقریبا ساڑھے چودہ سو سال پہلے غلبہ دین کے لیے کی جانے والی یہ ایمان افروز جدوجہد امتِ مسلمہ کے ہر فرد کے لیے مشعل راہ ہے۔

آج مسلمان دنیا بھر میں اس لیے مغلوب ہیں کہ انہوں نے انفرادی اور اجتماعی سطح پر اللہ کے دین کو اپنانے اور نافذ و قائم کرنے سے گریز کیا ہے۔ ایمان کے اس ضعف اور قرآن و جہاد سے دوری کے سبب اللہ تعالی نے دشمن کے دلوں سے مسلمانوں کا رعب نکال دیا ہے اور دنیا کے ہر کونے میں طاغوتی قوتیں مسلمانوں پر بدترین ظلم و ستم ڈھا رہی ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ امتِ مسلمہ غزوہ بدر کی روح کو پھر سے زندہ کرے۔ فضائے بدر پیدا ہوگی تو اللہ تعالی کی تائید اور نصرت ہمارے شامل حال ہو گی اور ہم دنیا اور آخرت دونوں میں کامیاب ہو سکیں گے۔