والدین کا ویپنگ کرنا بچوں کے لیے خطرناک قرار

ذیا بیطس، قلبی مرض اور کینسر جیسی بیماریاں واقع ہو سکتی ہیں،رپورٹ

منگل 2 اپریل 2024 18:10

ایٹلانٹا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اپریل2024ء) سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ والدین کا اپنے بچوں کی موجودگی میں ویپنگ کرنا ان پر خطرناک کیمیا کو منکشف کر سکتا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا کی ایموری یونیورسٹی میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق میں ای سیگریٹ کی سیکنڈ ہینڈ ویپنگ کے پوشیدہ نقصانات(بالخصوص بچوں پر پڑنے والی) پر روشنی ڈالی گئی۔

تحقیق میں معلوم ہوا کہ ایسے گھروں میں رہنے والے بچے جہاں ویپ کا استعمال کیا جاتا ہے غیر ارادی طور پر ایسے مرکبات سانس کے ساتھ اندر لیتے ہیں جو ان کے جسم کی نشونما کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔چار سے 12 برس کے درمیان بچے جو سیکنڈ ہینڈ ویپنگ سے متاثر ہوئے تھے ان میں وہ میٹابولائٹس کافی مقدار زیادہ پائے گئے جن کا تعلق ای سیگریٹ مائع سے تھا۔

(جاری ہے)

میٹابولائٹس ایسے مرکبات ہوتے ہیں جو جسم میں غذا، دوا یا کیمیکلز کو توڑنے کے لیے استحالہ کے نظامیں استعمال ہوتے ہیں۔محققین کے مطابق یہ میٹابولائٹ جسم میں سوزش کا سبب ہو سکتے ہیں اور خلیات کو نقصان پہنچا سکتے ہیں جس کے نتیجے میں ذیا بیطس، قلبی مرض اور کینسر جیسی بیماریاں واقع ہو سکتی ہیں۔محققین کا کہنا تھا کہ برقی سیگریٹ سے خارج ہونے والے بخارات ہوا میں تو شاید پوشیدہ ہوسکتے ہیں لیکن اس کے بچوں پر پڑنے والے اثرات پوشیدہ نہیں ہوتے۔محققین نے بتایا کہ وہ بچی(جن کے والدین ویپنگ کرتے تھی)ان میں پائے گئے میٹابولائٹس ان کے ڈوپامائن سطحوں کو متاثر کر کے سوزش اور آکسیڈیٹیو اسٹریس کا سبب بنتے ہیں اور اس کے نتیجے میں جسم کے معمول کے افعال متاثر ہوجاتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :