لیبیا سے یونان جاتے ہوئے ایک اور پاکستانی نوجوان جان کی بازی ہار گیا

آکاش کی میت وطن پہنچ گئی جس کے بعد نماز جنازہ آبائی علاقے پھالیہ میں ادا کر دی گئی،جس ایجنٹ نے بھتیجے کو بیرون ملک بھیجا تھا اب اس کا فون بند جارہا ہے،چچا

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 8 اپریل 2024 15:43

لیبیا سے یونان جاتے ہوئے ایک اور پاکستانی نوجوان جان کی بازی ہار گیا
لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔08 اپریل2024 ء) سہانے خواب سجائے لیبیا سے یونان جاتے ہوئے ایک او ر پاکستانی نوجوان جان کی بازی ہار گیا،کشتی الٹنے سے جاں بحق آکاش کی میت وطن پہنچ گئی جس کے بعد نماز جنازہ آبائی علاقے پھالیہ میں ادا کر دی گئی۔پھالیہ کے آبائی گاوٴں میکن سے تعلق رکھنے والے نوجوان آکاش کے والدین غم سے نڈھال ہیں، علاقہ مکین بھی نوجوان کی موت پر افسردہ ہیں۔

آکاش کے چچا کا کہنا ہے کہ جس ایجنٹ نے بھتیجے کو بیرون ملک بھیجا تھا اب اس کا فون بند جارہا ہے۔ سہانے مستقبل کے سبز باغ دکھا کر نوجوانوں کو بیرون ملک بھیجا جاتا اور پھر جو ہوتا ہے وہ سب کے سامنے ہے۔انہوں نے کہا کہ آکاش ایک سال 4 ماہ قبل گھر سے یورپ جانے کیلئے نکلا تھا۔ 2 رمضان المبارک کو آکاش سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔

(جاری ہے)

جس کے بعد اطلاع آئی کہ کشتی حادثے میں آکاش کی موت واقع ہوگئی ہے۔

یاد رہے کہ چند روز قبل بھی خوشحال زندگی گزارنے کا خواب لئے یورپ جانے والا پاکستانی جوڑا 4بچوں سمیت سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہوگیاتھا۔ کوئٹہ کے رہائشی علی آغا اپنی اہلیہ اور چار بچوں کے ہمراہ انسانی سمگلروں کی مدد سے ترکیہ سے کشتی میں بیٹھ کر بہتر زندگی کا خواب لئے یورپ کے سفر پر روانہ ہوئے تھے لیکن اپنی منزل پر پہنچنے سے پہلے ہی بدقسمت خاندان کی زندگی کا سفر ختم ہو گیاتھا۔

ان میں علی آغا، ان کی اہلیہ 40 سالہ بی بی طاہرہ، چار بچے 14 سالہ سبحان، 12 سالہ سجاد، 10سالہ فاطمہ اور پانچ سالہ کوثر بھی شامل تھے۔ رشتہ داروں نے اپنے پیاروں کو استنبول میں سپرد خاک کردیاتھا۔ علی آغا کے برادر نسبتی عادل شاہ کا کہنا ہے کہ ان کے پیاروں کو اپنے وطن کی مٹی بھی نصیب نہیں ہو سکی اور انہیں وہیں ترکیہ کے شہر استنبول میں سپردِخاک کر دیا گیاتھا۔ وہاں سے تین چار سال قبل روزگار کی تلاش میں ترکیہ چلے گئے تھے۔