کم آبپاش علاقوں میں بیرکی مختلف اقسام کاشت کی جاسکتی ہیں،ماہرین زراعت

بدھ 17 اپریل 2024 15:13

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اپریل2024ء) جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے ماہرین زراعت نے بتایاکہ کم آبپاش والے علاقوں میں بیرکی مختلف اقسام کاشت کی جا سکتی ہیں نیزبیر کی کاشت ریتلی اور شور زدہ زمینوں میں بھی کی جاسکتی ہے۔بیر کا پودا 43 سے50 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت کو برداشت کرسکتاہے اور پودے کو خشک آب وہوا کی ضرورت ہوتی ہے جس کی سب سے بڑی خوبی اس کا خشکی کو برداشت کرنا ہے۔

انہوں نے بتایاکہ اس کی شاخ تراشی بہت اہم ہے کیونکہ اس کا پھل نئی شاخوں پر لگتاہے اسلئے اس کی نباتاتی افزائش بڑھانے اورنئے پودے کے تنے مضبوط کرنے کیلئے اس کی شاخ تراشی بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب بیر کا پودا بڑا ہوجائے تو باغ میں دوسری فصلوں کی کاشت مشکل ہوجاتی ہے لیکن پہلے پانچ سال تک برسیم، سبزیاں اور دالیں اگائی جاسکتی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ بیر پر اکتوبر، نومبر میں پھول لگتے ہیں اور فروری مارچ میں پھل برداشت کے قابل ہو جاتاہے۔انہوں نے بتایاکہ بیر کے پودے کو سایہ دار جگہ پر نہیں لگانا چاہیے، علاوہ ازیں بیر کے پودے پر تمام پھل ایک وقت میں نہیں لگتے، اس لئے اس کو توڑنے میں کئی ہفتے لگ جاتے ہیں۔انہوں نے بتایاکہ بیر کی مختلف اقسام دہلی سفید، کریلا، صوفن وغیرہ ہر طرح کی زمین میں قابل کاشت ہیں۔

متعلقہ عنوان :