کمشنر سکھر کی زیر صدارت اجلاس ،سکھر ڈویژن کے تعلیمی اداروں کو منشیات سے پاک کرنے کا فیصلہ

جمعہ 19 اپریل 2024 22:42

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2024ء) سکھر ڈویژن کے تعلیمی اداروں کو منشیات سے پاک کرنے کا فیصلہ، کمشنر فیاض عباسی کا پولیس اور دیگر اداروں کو اس حوالے سے فوری حرکت میں آنے کی ہدایت، سماجی مسائل کو حل کرنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنانے کی ضرورت پر زور، تعلیمی اداروں اور معاشرے کو منشیات جیسی لعنت سے پاک کرنا ہماری ذمہ داری ہے، فیاض عباسی کا اجلاس سے خطاب تفصیلات کے مطابق سکھر کے ڈویڑنل کمشنر فیاض احمد عباسی کے زیر صدارت تعلیمی اداروں کو منشیات سے پاک، منشیات کے استعمال کی حوصلہ شکنی کرنے اور اس کی روک تھام کے حوالے سے مشترکہ حکمت عملی ترتیب دینے کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں ڈی آئی جی سکھر عبدالحمید کھوسو، سکھر، گھوٹکی اور خیرپور اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز، ایس ایس پیز، اسٹنٹ کمشنرز اور دیگر متعلقہ اداروں کے حکام نے شرکت کی اجلاس میں تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال اور نوجوانوں کے اس بری لت میں مبتلا ہونیپر تشویش کا اظہار کیا گیا اور منشیات کے استعمال کو روکنے، نوجوان نسل کو اس برائی سے بچانے، منشیات کا کاروبار کرنے والے افراد اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف بھرپور کاروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور تعلیمی اداروں کی انتظامیہ اور پولیس سمیت دیگر اداروں کو فوری حرکت میں آنے کی ہدایت کی گئی اجلاس سیکمشنر فیاض احمد عباسی نے کہا کہ ملک کے مستقبل سے کھیلنے والوں کو برداشت نہیں کیاجائیگامنشیات کے استعمال کوروکنا اور نوجوان نسل کواس لعنت سے بچانا ہم سب کی ذمہ داری ہے اور ہمیں یہ ذمہ داری ادا کرنا ہوگی اور ملک کے مستقبل کو تباہ ہونے سے بچانا ہوگا اس لیے قانون نافذ کرنے والے ادارے اور دیگر متعلقہ محکمے اس حوالے سے اپنا تمام ضروری کردار ادا کریں اور بلاتاخیر ایکشن لیتے ہوئے تعلیمی اداروں کو اس لعنت سے پاک کریں اجلاس میں معاشرتی سطح پر انسداد منشیات قانون کا استعمال لازمی اور وقت کی ضرورت قرار دیا گیا ڈی آئی جی سکھر عبدالحمید کھوسو نے اس موقع پر کہاکہ منشیات فروخت کرنے والے اور ان کے سہولت کار کسی رعایت کے مستحق نہیں ان کی سرکوبی لازمی ہیجس کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد اور تعاون جاری رہے گا اجلاس میں شرکائ نے منشیات کی لعنت سے معاشرے کو نجات دلانے کے لیے مختلف پہلوؤں پرغور کیا اور مختلف تجاویز اور سفارشات پیش کی گئیں۔

متعلقہ عنوان :