سندھ میں آئندہ تعلیمی سال سائنس کی تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے طور پر منایا جائے گا۔ سید سردار علی شاہ

جمعہ 19 اپریل 2024 20:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اپریل2024ء) وزیر تعلیم و معدنیات سندھ سید سردار علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ میں آئندہ تعلیمی سال کو اسکولوں میں سائنس کی تعلیم کی اہمیت کے طور پر منایا جائے گا، انہوں نے مزید ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ میں پرائمری اسکولز کو مرحلہ وار اپ گریڈ کر کہ ایلیمنٹری اسکولز میں تبدیل کیا جائے تا کہ اسکول ڈراپ آئوٹ تناسب کو کم کرنے کے ساتھ بچیوں کو تعلیم جاری رکھنے میں مدد مل سکے۔

جمعہ کو جاری اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا ا ظہار انہوں نے کراچی میں سندھ ایجوکیشن فائونڈیشن کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہو ئے کیا۔ اس موقع پر سیکریٹری تعلیم سندھ زاہد علی عباسی، مینجنگ ڈائریکٹر سندھ ایجوکیشن فانڈیشن عبدالکبیر قاضی، ڈپٹی ڈائریکٹرز و دیگر افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سندھ ایجوکیشن فائونڈیشن کے حوالے سے مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

سید سردار علی شاہ کو آگاہی دی گئی کہ ایس ای ایف کے تعاون سے سندھ میں 2566 اسکولز چلائے جا رہے ہیں جن میں 8 لاکھ 74 ہزار سے زائد بچے اور بچیاں تعلیم حاصل کر رہے ہیں، سیف کے اسکولوں میں 670 پرائمری، 1323 ایلمنٹری، 174 ہائی اسکولز، 295 سیکنڈری اور 58 ہائر سیکنڈری اسکولز شامل ہیں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ سندھ ایجوکیشن فائونڈیشن کے تحت چلنے والے اسکولز میں 40 فیصد اسٹوڈنٹس لڑکیاں ہیں، اس کے علاوہ ان اسکولز میں 52 فیصد فیمیل اساتذہ جبکہ 230 فیمیل پارٹرنز سیف کے اسکول بھی چلا رہی ہیں۔

سیف کے پیپلز اسکول پروگرام کے تحت پرائیویٹ پارٹنرز کے ساتھ مل کر 34 انگلش میڈیم اور جنرل اسکول بھی قائم کئے گئے ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سندھ ایجوکیشن فائونڈیشن کے نوعمروں اور نوجوانوں کی ٹریننگ اور سیکھنے کے پروگرام کے حوالے سے لرننگ سینٹرز چلائے جا رہے ہیں، اس ضمن میں سندھ میں روان سال کے آخر تک 111 سینٹرز قائم کر کے 15 ہزار نوعمر بچوں اور نوجوانوں کو تربیت دی جائے گی۔

صوبائی وزیر تعلیم سندھ نے کہا کہ سندھ میں نان فارمل ایجوکیشن طریقہ کار کو بہتر کرنے کے لیے نان فارمل ایجوکیشن اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے، جس کے ذریعہ اسکولوں سے رہ جانے والے بچوں کو پڑھنے اور سیکھنے کے عمل کو ایک ساتھ چلا کر مختصر وقت میں ان کو تعلیم مکمل کرنے میں مدد دی جائے گی۔ سید سردار علی شاہ نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو ذرداری کی طرف سے واضع ہدایات ہیں کہ سندھ میں تعلیم سے رہ جانے والے بچوں خاص طور پر اسکول ڈراپ آئوٹ تناسب کو ہر صورت میں کم کیا جائے، اس ضمن میں انہوں نے سیکریٹری تعلیم سندھ کو ہدایات دیں کہ سندھ میں پرائمری اسکولز کو مرحلہ وار اپگریڈ کر کے ایلمنٹری اسکولز کا درجہ دیا جائے جس سے فوری طور پر بچوں کو مڈل تک تعلیم مکمل کرنے میں آسانی ہوگی خاص طور پر اس سے 8 لاکھ بچیوں کو مڈل کی تعلیم مکمل کرنے میں مدد مل سکے گی۔

صوبائی وزیر نے مزید ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ آئیندہ تعلیمی سال کو اسکولز میں سائنس کی تعلیم کی اہمیت کے طور پر منایا جائے اور اس ضمن تمام سرکاری و نجی اسکولز کے ساتھ سندھ ایجوکیشن فائونڈیشن کے اسکولز میں سائنسی میلے، مقابلے اور بچوں میں سائنسی تعلیم کی اہمیت اجاگر کرنے کے لیے موجود تمام وسائل کو استعمال کیا جائے۔ صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ ہم اپنے بچوں کو جدید دنیا کے ساتھ مقابلے میں اس وقت تک کھڑا نہیں کر سکتے جب تک وہ سائنسی تعلیم کے میدان میں آگے نہ آئیں۔

وزیر تعلیم سندھ نے سیف افسران کو ہدایات دیں کہ سیکھنے کے ذریعہ پڑھانے کے طریقہ کار کو مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے تا کہ بچوں کو تعلیم کے ساتھ ہنرمند بنانے میں مدد مل سکے۔ قبل ازیں اجلاس میں بتایا گیا کہ رواں سال سندھ ایجوکیشن فائونڈیشن کا بجیٹ 1.5 بلین روپے مختص کیا گیا تھا، جس میں 50 کروڑ روپے اینڈومینٹ فنڈ کی مد میں دیے جاتے ہیں، جبکہ ٹریننگ، اسکالرشپ پروگرامز اور پیپلز اسکولز پروگرام کی مد میں گرانٹ میں رقم مختص ہے۔