برآمدات 100ارب ڈالر تک لیجانے کیلئے دس سالہ طویل المدت پالیسی ناگزیر ہے‘ مقررین

معیشت کے غیر جانبدار جائزے ،کامیاب مما لک کی پیروی کیلئے نجی شعبے کے ماہرین پر مشتمل تھنک ٹینک قائم کیا جائے

اتوار 21 اپریل 2024 12:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اپریل2024ء) حکومت سمال اینڈ میڈیم انڈسٹری کو برآمدی انڈسٹری کے طور پر ترقی دے کر زرمبادلہ کے مسائل پر قابو پاسکتی ہے،برآمدات کا حجم 100ارب ڈالر تک لے جانے کے لئے دس سالہ طویل المدت پالیسی ناگزیر ہے ،ہر طرح کی لگژری مصنوعات پر مکمل پابندی عائد کی جائے ۔ ان خیالات کااظہار ماہر معاشیات سینئر نائب صدر پاکستان ٹیکس بار زاہد عتیق چودھری ،فاروق مجید،عاشق علی رانا،طاہر بشیر مغل،صولت ستار ملک،سید عرفان حیدرشاہ اوردیگر مقررین نے ’’پاکستانی معیشت کی ترقی کیلئے نا گزیر اقدامات ‘‘کے موضوع پر مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

مقررین نے کہا کہ حکومت ایس آر اوز کے ذریعے ٹیکس بیس اور ٹیکس نیٹ کو نہیں بڑھا سکتی ،جب تک اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے پالیسیاں مرتب نہیں کی جائیں نتائج حاصل نہیں ہو سکتے۔

(جاری ہے)

نئے آنے والے ایس آر اوز کی کوئی قانونی حیثیت نہیں یہ عدالتوں میں جا کر ختم ہوجائیں گے ۔حکومت سے اپیل ہے کہ اسٹیک ہولڈرز کو مشاورت کے عمل میں شامل کیا جائے ، آئی ایم ایف کی کڑی شرائط سے بچنے کیلئے متبادل اقدامات بھی تجویز کئے جائیں ، معیشت کے حوالے سے غیر جانبدار جائزے اور کامیاب مما لک کی پیروی کے لئے نجی شعبے سے مختلف شعبوں کے ماہرین پر مشتمل تھنک ٹینک قائم کیا جائے جس سے پاکستان کو معاشی طور پر درست سمت میسر آئے گی۔