ًاسرائیل نے حملے میں ریمباج میزائل کا استعمال کیا، یہ میزائل ایرانی ریڈار پر نہیں آیا

اتوار 21 اپریل 2024 18:25

Lتل ابیب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اپریل2024ء) اسرائیل نے دو روز قبل ایران کی اصفہان ایئربیس کو نشانہ بنایا۔ اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں کہا جارہا ہے کہ حملے میں ایران کا قیمتی ترین میزائل دفاعی نظام تباہ کردیا گیا۔ اسرائیل نے حملے میں ریمباج میزائل کا استعمال کیا، یہ میزائل ایرانی ریڈار پر نہیں آیا۔غیر ملکی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے یہ حملہ کیا، حالانکہ یروشلم اس بارے میں خاموش ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع اور متعدد سیٹلائٹ تصاویر پوسٹوں نے ہفتے کو تصدیق کی ہے کہ، اصفہان میں ایران کا ایس-300 فضائی دفاع، جو اس کی اہم نطنز جوہری سائٹ کی حفاظت کرتا ہے، ایرانی فضائی حدود کے باہر سے داغے جانے والے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کی نشاندہی کیے بغیر تباہ کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

یہ میزائل اسرائیل کا تیار کردہ ہے اور اس کی رفتار آواز سے زیادہ ہے، یہ میزائل ایرانی ریڈار پر نہیں آیا۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ اس میزائل کا فضائی دفاعی نظام سے پتہ لگانا مشکل ہے۔ اپنا راستہ درست کرنے کی صلاحیت کی وجہ سے یہ کامیابی سے اپنے ہدف تک پہنچتا ہے۔ 450 کلومیٹرکی رینج والے اس میزائل میں 150 کلو گرام وزنی وار ہیڈ تھا۔اسرائیل نے جس ہتھیار سے ایرانی نطنز نیوکلیئر سائٹ کے فضائی دفاع کو نشانہ بنایا اس میں ایسی ٹیکنالوجی موجود تھی جو اسے ایرانی ریڈار سے بچنے کے قابل بناتی تھی۔

مغربی حکام کا کہنا تھاکہ اس حملے کا مقصد ایران کو یہ پیغام دینا تھا کہ اسرائیل ایرانی دفاعی نظام کو مفلوج کرسکتا ہے۔امریکی سینیٹر مارکو روبیو نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ اسرائیل شام اور عراق کی فضائی حدود میں طیاروں سے ایرانی فضائی حدود میں داخل ہوئے بغیر ایران کے اندر اہداف پر حملے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔