سانگلہ ہل اسلام خواتین کے حقوق کا سب سے بڑا علمبردار اور محافظ دین ہے، مفتی محمد سعید رضوی

بچیوں کو دینی تعلیمات اور اپنی تہذیبی اقدار سے روشناس کرانا ضروری ہے، تاکہ قوم کا مستقبل محفوظ بنایاجا سکے

پیر 22 اپریل 2024 15:51

ننکانہ صاحب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اپریل2024ء) ممتاز عالم دین مفتی محمد سعید رضوی نے کہا ہے کہ نئی نسل اور خاص طور پر بچیوں کو دینی تعلیمات اور اپنی تہذیبی اقدار سے روشناس کرانا ضروری ہے تاکہ نئی نسل کی تربیت بہتر انداز میں کر کے قوم کا مستقبل محفوظ بنایاجا سکے، اسلام خواتین کے حقوق کا سب سے بڑا علمبردار اور محافظ دین ہے، اسلام کی روشن تعلیما ت سے قبل خواتین کی حالت ناگفتہ بہ تھی، غلاموں کی طرح خواتین کی خرید و فروخت ہوتی تھی،خواتین کو بزورِ طاقت غلام بنایا جاتا اور بطور انسان ان کے کوئی حقوق نہ تھے،پیغمبر اسلام نے عورت کو سوسائٹی کا باوقار فرد قرار دیا اور خواتین پر تعلیم، روزگار کے دروازے کھولے اور خواتین کو ماں، بہن، بیوی، بیٹی کے رشتوں کی صورت میں ایک معتبر شناخت دی،خواتین اسلامی حدود میں رہتے ہوئے کاروبار بھی کرسکتی ہیں،وہ جامعہ فاطم? الزہرہ للبنات کی26ویں سالانہ تقر یب چادر پوشی و تقسیم اسناد میں خطاب کر رہے تھے،تقریب کی صدارت آستانہ عالیہ بریلی شریف کراچی سے پیر محمد فرحت حسن رخان رضوی نے کی،جبکہ نقابت کے فرائض محمد ضیائ المصطفیٰ رضوی نے سرانجام دئیے،اس موقعہ پر پیر محمد فرحت حسن رضا خان رضوی اور محمد جیائ المصطفیٰ رضوی اور معلمات نے بھی خطاب کیا،تقریب میں پیرمحمد شاہد رضا رضوی،شیخ شہریار نذیر، حاجی محمد امین حبیبی،سابق نائب ناظم محمد علی جیلانی،سابق وائس چیئرمین شیخ خالد محمود رونقی،شیخ بلال مجاہد،محمد ہاشم رونقی، سابق کونسلر حاجی مرزا محمد نواز،خالد محمود بٹ، ڈاکٹر شہباز احمد رضوی،افتخار احمد چٹھہ،محمد شاہد رضوی،طالبات اور خواتین کی کثیر تعداد نے شرکت کی،تقریب میں فارغ التحصیل123طالبات کی چادر پوشی کی گئی، مفتی محمد سعید رضوی نے مزید کہا کہ اسلام نے خواتین کو وراثت میں حصہ دار بنا کر اس کا معاشی تحفظ کیا اور خبردار کیا کہ عورت کو کمزوراور مظلوم نہ سمجھا جائے،اسلام سے پہلے لڑکیوں کو زندہ درگور کرنے کی غیر انسانی رسم عام تھی، خواتین پر تعلیم اور معاش کے دروازے بند تھے،اسلام نے ان تمام ظالمانہ رسومات کو بیک جنبش قلم منسوخ و مسترد کردیا اور عورت کو وہ حقوق عطا کیے جس سے وہ معاشرے میں عزت و تکریم کی مستحق قرار پائی،مگر خواتین کے حقوق کی آڑ میں دینی تعلیمات سے بے بہرہ خواتین ہماری بچیوں کو گمراہ کرتی ہیں، اسلام خواتین کو حصول تعلیم اور معاشی سرگرمیوں میں فعال کردار ادا کرنے کی اجازت بھی دیتا ہے اور حوصلہ افزائی بھی کرتا ہے، آج کی بچی کل کی ماں ہے جس کے قدموں تلے اللہ تعالیٰ نے جنت رکھ دی ہے اوراس کی گودھ انسان کیلئے پہلی درسگاہ بنایا، اللہ تعالیٰ کی برگزیدہ شخصیات کے علمی کارناموں میں والدہ کی اچھی تربیت شامل تھی،والدین کی اولاد پر عدم توجہ کے باعث معاشرے میں بگاڑ پیدا ہورہے ہیں،اس لئے والدین کی ذمہ داری بنتی ہے وہ اپنی اولاد کی اچھی تربیت پر توجہ دیں، مسلمان خواتین اور مرد کیلئے اللہ کی مرضی کے مطابق زندگی گزارنے میں نجات ہے، انہوں نے کہا کہ سندفراغت حاصل کرنے والی طالبات علم عمل کے ذریعے معاشرہ سازی میں کردار ادا کریں،انہوں نے فارغ التحصیل طالبات اور ان کے والدین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان سے دین کی ترویج واشاعت کا عہد لیا اور کہاکہ علم کا تقاضا عمل ہے، اس علم کو دوسروں تک پہنچانا، طالبات حقوق اللہ اور حقوق العبادو دیگر حقوق کی پاسداری کیلئے کمر بستہ ہوں،سند فراغت حاصل کرنے والی طالبات اپنے علاقوں میں خواتین میں دینی شعور کی بیداری اور عقائد کے تحفظ کیلئے کردار ادا کریں،ناظم اعلیٰ پیر محمد ضیائ المصطفیٰ رضوی نے بتایا کہ اب تک ادارہ سی3123طالبات مستفید ہو چکی ہیں،15معلمات فریضہ تدریس انجام دے رہی ہیں۔