حکومت کے آئی ایم ایف معاہدے بات چیت سے تازہ ترین چار نئے انکشافات سامنے آئے جو عوام کیلئے اچھے نہیں ہیں مشیر خزانہ خیبرپختونخوا

پیر 22 اپریل 2024 19:55

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اپریل2024ء) مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے حکام گزشتہ 19 مارچ کو 2024 کو اسٹاف سطح کے معاہدے پر پہنچ گئے ،تھیلیکن وفاقی وزیر خزانہ اورنگزیب خان سے وارنٹی کی وضاحت کیلئے بورڈ آف ڈائریکٹر اجلاسوں میں تاخیر کی گئی۔ ان خیالات کا اظہار مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے اپنے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کیا۔

(جاری ہے)

مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ وفاقی وزیر خزانہ کی قیادت میں ٹیم فنانس نے نئے پروگرام کا مطالبہ کیا ہے اورآئی ایم ایف بات چیت سے تازہ ترین چار نئے انکشافات سامنے آئے ہیں جو عوام کیلئے اچھے نہیں ہیں۔ مزمل اسلم نے کہا کہ پہلا پاکستان جنگ زدہ ممالک کے صف میں شامل کرنا ہیدوسرا پاکستان کو ''فوڈ شاک ونڈو'' سے نکالنا ہے تیسرا پاکستان کو ''پاورٹی ریڈکشن اور گروتھ ٹرسٹ'' سے نکالنا ہے چوتھا پاکستان کو ''کلائمٹ سپورٹ'' کی فہرست سے نکالنا ہے ۔مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ ہمیں حالیہ آئی ایم ایف پیش رفت پر بحث کرنے کی ضرورت ہے اور اجتماعی جواب دینا چاہئے حکومت کو عملی طور پر کام کرنا پڑتا ہے۔