lڈرگ کورٹ راولپنڈی ڈویژن کا غیر معیاری ادویات کی تیاری کا الزام ثابت ہونے پر ادویہ ساز کمپنی ’’میسرز جی ایس کے فارماسیوٹیکل‘‘ کی چیف ایگزیکٹو افسر اور پروڈکشن منیجر سمیت4افراد کومختلف دفعات کے تحت قید کی سزا سناتے ہوئے عدالت برخاست ہونے تک پابند (قید)عدالت رکھنے کا حکم ،مجموعی طور پر 65لاکھ روپے جرمانے کی سزا

پیر 22 اپریل 2024 21:30

sراولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اپریل2024ء) ڈرگ کورٹ راولپنڈی ڈویڑن کے جج ندیم بابر خان نے غیر معیاری ادویات کی تیاری کا الزام ثابت ہونے پر ادویہ ساز کمپنی ’’میسرز جی ایس کے فارماسیوٹیکل‘‘ کی چیف ایگزیکٹو افسر اور پروڈکشن منیجر سمیت4افراد کومختلف دفعات کے تحت قید کی سزا سناتے ہوئے عدالت برخاست ہونے تک پابند (قید)عدالت رکھنے کا حکم دیا ہے عدالت نے تمام ملزمان کو مجموعی طور پر 65لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی ہے عدالت نے تینوں شریک ملزمان کو2،2سال قید کی سزا بھی سنائی ہے ڈرگ انسپکٹر عمر زیب عباسی نے 11اکتوبر2018کو حسن ابدال کے گلزار میڈیکل سٹورسے میسرز جی ایس کے کی تیار کردہ سپٹران (Septran) گولی کے نمونے حاصل کر کے ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری بھجوائے جہاں پر یہ دوا مکمل طور پر غیر معیاری پائی گئی جس پر معاملہ ڈرگ کورٹ کو بھجوایا گیا تھا جہاں پر عدالت نے گزشتہ سال فروری میں ملزمان پر فرد جرم عائد کی تھی گزشتہ روز ٹرائل مکمل ہونے پر عدالت نے میسرز جی ایس ف کے پاکستان لمیٹڈ کی چیف ایگزیکٹو افسرومنیجنگ ڈائریکٹرارم شاکرکو ڈرگ ایکٹ 1976کی سیکشن 27کے تحت عدالت برخاست ہونے تک پابند (قید)عدالت رکھنے کا حکم دیا ہے اور1لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی ہے عدم ادائیگی جرمانہ کی صورت میں ملزمہ کو 1ماہ قید بھگتنا ہو گی جبکہ سیکشن27(2)کے تحت بھی عدالت برخاست ہونے تک پابند (قید)عدالت رکھنے کا حکم دیا ہے اور40لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے عدم ادائیگی جرمانہ پر ملزمہ کو 3ماہ قید کی سزا بھگتنا ہو گی سیکشن27(4)کے تحت عدالت برخاست ہونے تک پابند (قید)عدالت رکھنے کا حکم دیا ہے اور1لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی ہے عدم ادائیگی جرمانہ پر ملزمہ کو 1ماہ قید کی سزا بھگتنا ہو گی سیکشن27(2)کے تحت عدالت برخاست ہونے تک پابند (قید)عدالت رکھنے کا حکم دیا ہے اور5لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی ہے عدم ادائیگی جرمانہ پر ملزمہ کو 3ماہ قید کی سزا بھگتنا ہو گی عدالت نے منیجر پروڈکشن ثاقب عظمت کو سیکشن27(4)کے تحت عدالت برخاست ہونے تک پابند (قید)عدالت رکھنے کا حکم دیا ہے اور1لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی ہے عدم ادائیگی جرمانہ پر ملزمہ کو 3ماہ قید کی سزا بھگتنا ہو گی، سیکشن27(2)کے تحت 2سال قید اور5لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے عدم ادائیگی جرمانہ پر ملزم کو6ماہ قید کی سزا بھگتنا ہو گی اسی طرح عدالت نے انچارج کوالٹی کنٹرول خرم رفیق احمد کو سیکشن27(4)کے تحت عدالت برخاست ہونے تک پابند (قید)عدالت رکھنے کے ساتھ1لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی ہے عدم ادائیگی جرمانہ پر ملزم کو مزید3ماہ قید بھگتنا ہوگی جبکہ سیکشن27(2)کے تحت 2سال قیداور5لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے عدم ادائیگی جرمانہ پر ملزم کو مزید6ماہ قید بھگتنا ہوگی جبکہ وارنٹر ہارون الرشیدکو سیکشن27(4)کے تحت عدالت برخاست ہونے تک پابند (قید)عدالت رکھنے کے ساتھ1لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی ہے عدم ادائیگی جرمانہ پر ملزم کو مزید3ماہ قید بھگتنا ہوگی سیکشن27(2)کے تحت 2سال قیداور5لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے عدم ادائیگی جرمانہ پر ملزم کو مزید6ماہ قید بھگتنا ہوگی۔