پاکستان کی معیشت اندرونی اور بیرونی محاذوں پر مثبت رجحانات دکھا رہی ہے،وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب کا دبئی میں سرمایہ کاروں سے ملاقات میں اظہار خیال

پیر 22 اپریل 2024 23:50

دبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اپریل2024ء) وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت اندرونی اور بیرونی محاذوں پر مثبت رجحانات دکھا رہی ہے۔سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے آ گے بڑ ھیں ۔ان خیا لا ت کا اظہار انہوں پیر کو دبئی میں سرمایہ کاروں سے ملاقات میں کیا ۔ میٹنگ میں موجودہ اقتصادی شراکت داری کی حمایت کرنے اور انفارمیشن ٹیکنالوجی، قابل تجدید توانائی، ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس، انفراسٹرکچر اور ریئل اسٹیٹ کی ترقی کو شامل کرنے کے لیے مزید تنوع کی تلاش پر توجہ مرکوز کی گئی۔

ان سرمایہ کاروں میں دبئی کے آیانا ہولڈنگ کے چیئرمین عبداللہ بن لہیج اور ایمار گروپ کے سابق سی ای او محمد ہلال بن تراف المنصوری، چیئرمین ناد الشیبہ ہولڈنگ دبئی، فاروق ارجمند، دامک گروپ کے وائس چیئرمین عبدالغفار شامل تھے۔

(جاری ہے)

ایم ڈی ماریشس کمپنی پاکستان میں شمسی اور قابل تجدید توانائی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتی ہے، فلائی جناح ایئر لائنز کے مالک شہریار اور ڈاکٹر تاجے توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کے خواہاں ہے ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کو اعلیٰ منافع اور پائیدار ترقی کے خواہاں سرمایہ کاروں کےلئے پُرکشش بنانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے سرمایہ کاروں کو مارکیٹ ریسرچ، ریگولیٹری رہنمائی، سرمایہ کاری کی سہولت، اور سرمایہ کاری کے بعد کی معاونت سمیت جامع معاون خدمات فراہم کرنے میں خصوصی سرمایہ کاری کی سہولت کونسل (SIFC) کے کردار پر بھی روشنی ڈالی۔

وفاقی وزیر نے مشرق بینک اور فرسٹ ابوظہبی بینک کے سینئر حکام سے بھی الگ الگ ملاقات کی۔ فرسٹ ابوظہبی بینک کے ا یم ڈی گرے اسمتھ ، عبداللہ الکنیبی اورفواز ابو سنیح جبکہ زین قریشی ایم ڈی کارپوریٹ بینکنگ اور مشرق بینک ،حماد نقوی ایگزیکٹو نائب صدر نے اجلاس میں شرکت کی۔ ملاقات میں وفاقی وزیر نے پاکستان کے ساتھ مالی اور اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے بینکرز پر زور دیا کہ وہ پاکستان کے لیے فنانسنگ میں اضافہ کریں، پاکستان بزنس کونسل یو اے ای کے ممبران بشمول مصطفیٰ ہمانی، اقبال داؤد اور دیگر کے ساتھ ایک اور ملاقات میں وزیر نے صنعت کے رہنماؤں، حکومتی اداروں، مالیاتی اداروں اور مقامی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ سٹریٹجک شراکت داری قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا جس سے تجارت اور سرمایہ کاری میں آسانی ہو۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کے میکرو اکنامک انڈیکیٹرز نے اندرونی اور بیرونی دونوں محاذوں پر مثبت رجحانات دکھانا شروع کر دیے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ "جاری ڈھانچہ جاتی اصلاحات اور نفاذ کا طریقہ کار معیشت کی سمت درست طریقے سے طے کرے گا۔ انہوں نے متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی تاجروں کو پاکستان کے بہترین کاروباری طریقوں اور سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے سازگار ماحول کو اجاگر کرنے پر بھی سراہا، خاص طور پر آئی ٹی، ڈیجیٹلائزیشن، موسمیاتی تبدیلی، زراعت اور انسانی سرمائے پر بھی روشنی ڈالی ۔

سفیر فیصل نیاز ترمذی، متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے ایلچی، دبئی میں پاکستان کے قونصلیٹ کے قونصل جنرل حسین محمد اور تجارت اور سرمایہ کاری کے قونصلر علی زیب خان نے بھی ملاقاتوں میں شرکت کی۔