ایف آئی اے فیصل آباد کی بجلی چوروں کے خلاف کارروائیاں، فیسکو ملازم سمیت 4 ملزمان گرفتار

چھاپہ مار کارروائیوں کی رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر 1 لاکھ 32 ہزار یونٹس کی اووربلنگ کا انکشاف ہوا

منگل 23 اپریل 2024 12:38

مکوآنہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2024ء) ایف آئی اے فیصل آباد نے بجلی چوروں کے خلاف کارروائیاں کرتے ہوئے 29 مقدمات درج کرکے فیسکو ملازم سمیت 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ بجلی چوری میں ملوث عناصر کے خلاف ایف آئی اے فیصل آباد نے دیگر اداروں کے ساتھ مشترکہ کارروائیوں میں 29 مقدمات درج کرکے فیسکو ملازم سمیت 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

ایف آئی اے کمپوزٹ سرکل فیصل آباد نے مختلف کارروائیاں کرکے 5 مقدمات درج کئے۔چھاپہ مار کارروائیاں اڈا جوہل 97 آر بی، موچی والا ضلع جھنگ، عارف والا پاکپتن، حویلی لکھا اوکاڑہ اور چک 214 آر بی فیصل آباد میں کی گئی۔ابتدائی تفتیش کے مطابق مذکورہ مقامات پر گھروں،دفاتر اور فیکٹری کو براہِ راست کنڈا ڈال کر اور میٹر میں چھیڑ چھاڑ کر کے بجلی چوری کی جا رہی تھی۔

(جاری ہے)

بجلی چوری سے قومی خزانے کو لاکھوں روپے مالیت کا نقصان پہنچ رہا تھا۔ ابتدائی تخمینہ کے مطابق بجلی چوری سے مجموعی طور پر قومی خزانے کو 13 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان پہنچا۔چھاپہ مار کا ر روائیوں میں فیسکو حکام بھی ہمراہ تھے۔فیسکو حکام نے موقع پر کنکشن منقطع کر کے بجلی چوری میں استعمال ہونے والی کیبلز اور دیگر سامان قبضہ میں لے لیا۔

ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔بجلی میٹروں کی خردبرد اور کرپشن میں ملوث عناصر کے خلاف چھاپہ مار کا رروائیوں میں فیسکو اہلکاروں سمیت 4 ملزمان کو گرفتار کر لیا، گرفتار ملزمان میں رضوان، فہیم تاج، فدا حسین اور عبید الرحمان شامل ہیں۔چھاپہ مار کارروائیاں صدر بازار سب ڈویژن فیصل آباد، فیض آباد پلی اور گرین ویو کالونی میں کی گئیں۔

صدر بازار سب ڈویژن میں کارروائی کے دوران سٹور سے 11 میٹر غائب پائے گئے۔ چھاپہ مار ٹیم نے موقع پر موجود فیسکو اہلکار فدا حسین کو گرفتار کیا۔ملزم فدا حسین نے مذکورہ میٹرز مختلف سکریپ ڈیلرز کو فروخت کیے تھے۔ملزم فدا حسین بطور لائن مین سب ڈویژن میں ڈیوٹی سرانجام دے رہا تھا۔گرفتار ملزم کی نشاندہی پر مختلف سکریپ سٹورز پر چھاپہ مار کارروائیاں کی گئیں۔

فیض آباد پلی پر واقع سکریب سٹور پر چھاپہ مار کارروائی کی گئی،کارروائی میں الیکٹرسٹی میٹر کے 10 خول اور 4 الیکٹرک سٹی میٹر کٹس برآمد کر لی گئیں۔ایک اور چھاپہ مار کارروائی میں ملزم عبید الرحمٰن کو موقع پر گرفتار کر لیا گیاجبکہ ایک اور کارروائی گرین ویو کالونی میں واقع سکریب سٹور پر کی گئی۔ سکریپ ڈیلر سے الیکٹرسٹی میٹر کے 46 خول برآمد کر لیے گئے۔

ملزم رضوان اور فہیم تاج کو موقع پرگرفتار کر لیا گیا۔ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزمان نے مذکورہ میٹرز فیسکو حکام سے خریدے۔مذکورہ میٹر بجلی چوری میں استعمال کیے جاتے تھے۔بجلی چوری میں استعمال ہونے والے میٹرز سے قومی خزانے کو لاکھوں روپے کا نقصان پہنچ رہا تھا۔مذکورہ میٹرز کے خول اور دیگر آلات کو قبضے میں لے لیا گیا۔ملزمان کے خلاف مقدمات درج کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

حکام نے بتایا کہ ملزمان کی نشاندہی پر مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔اووربلنگ اور بجلی چوری میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈ اؤن میں 24 چھاپہ مار کا رروائیاں کی گئیں۔چھاپوں کے نتیجے میں ملزمان کے خلاف 24 مقدمات درج کئے گئے۔الرحمان گارڈن اور عبدالغفور ٹاون میں واقع متعدد گھروں میں بجلی چوری کی جا رہی تھی۔میونسیپل کمیٹی پلانٹ آفس واقع جھنگ کو 80740 یونٹس کی اووربلنگ کی گئی۔

چھاپہ مار کارروائیوں کی رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر 1 لاکھ 32 ہزار یونٹس کی اووربلنگ کا انکشاف ہوا۔اووربلنگ میں ملوث فیسکو اہلکاروں کے خلاف بھی گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے۔ملزمان کی گرفتار کیلئے چھاپہ مار کارروائیاں پاکپتن، چینیوٹ، اوکاڑہ، سرگودھا اور فیصل آباد کے مختلف علاقوں میں کی گئی۔ملزمان اپنے گھروں، دفاتر، دکانوں، ٹیوب ویلوں اور برف فیکٹری میں بجلی چوری کر رہے تھے۔

ملزمان مین لائن سے ڈائریکٹ کنڈا لگا کر اور میٹر کی ٹمپرنگ کے ذریعے بھی بجلی چوری کر رہے تھے۔متعدد گھروں میں بجلی کے میٹرز 500 گز دور نصب کر کے غیر برقی علاقے میں بجلی استعمال کی جا رہی تھی جو کہ ایس او پی کی خلاف ورزی ہے۔چھاپہ مارکارروائیوں میں 2 ملزمان میپکو اور لیسکو کے ناہندگان نکلے،چھاپہ مار کارروائیوں میں مجموعی طور پر ہزاروں یونٹس کی بجلی چوری پکڑی گئی،بجلی چوری سے قومی خزانے کو مجموعی طور پر لاکھوں روپے کا نقصان پہنچ رہا تھا۔

فیسکو حکام کی جانب سے غیر قانونی کنکشنز کو موقع پر منقطع کر دیا گیا۔بجلی چوری میں استعمال ہونے والی کیبلز اور دیگر سامان قبضے میں لے لیا گیا۔ حکام نے بتایا کہ ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔بجلی چوری میں ملوث عناصر کی گرفتاری کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :