بجلی کی اوور بلنگ پر ایف آئی اے اور لیسکو نے معاملات طے کرلیے

مرحلہ وار اوور بلنگ کا خاتمہ کیا جائے گا، زیرالتوا تمام کنکشن اور خراب میٹر تبدیل ہوں گے، ایف آئی اے لیسکو کے دفاتر پر چھاپے نہیں مارے گی، شکایت کی صورت میں چیف لیسکو کو خط لکھا جائے گا

Sajid Ali ساجد علی منگل 23 اپریل 2024 13:11

بجلی کی اوور بلنگ پر ایف آئی اے اور لیسکو نے معاملات طے کرلیے
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 اپریل 2024ء ) بجلی کی اوور بلنگ کے معاملے پر ایف آئی اے اور لیسکو حکام نے معاملات طے کرلیے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ اوور بلنگ سے متعلق لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں، لیسکو چیف شاہد حیدر اور ڈائریکٹر ایف آئی اے سرفراز ورک نے معاملہ حل کروایا۔

بتایا گیا ہے کہ لیسکو انتظامیہ 3 ماہ میں مرحلہ وار اوور بلنگ کا خاتمہ کرے گی، 3 ماہ میں زیر التوا تمام کنکشن لگائے جائیں گے اور خراب میٹر تبدیل ہوں گے، ایف آئی اے لیسکو کے دفاتر پر چھاپے نہیں مارے گی، کسی شکایت کی صورت میں چیف لیسکو کو خط لکھا جائے گا، جس کے بعد لیسکو کی جانب سے ایک دو روز میں تمام تحفظات کا جواب ایف آئی اے کو فراہم کر دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ لیسکو کی جانب سے 83 کروڑ یونٹ اوور بلنگ کا انکشاف ہوا ، جس پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ 300 یونٹ والے غریب کو بھی اوور بل کرکے زیادتی کی گئی، افسوس کی بات ہے سرکاری دفاتر عام آدمی کو اوور بل کر رہے تھے، جب تک اووربلنگ ختم نہ ہو ہماری مہم نہیں رکے گی کیوں کہ ملک میں بجلی کی قیمت بہت زیادہ ہے، ہماری میٹنگ بھی اوور بلنگ پر تھی، لیسکو میں 83 کروڑ یونٹ اوور بلنگ ہوئے ہیں۔

بعد ازاں ایف آئی اے نے اووربلنگ کرنے والے لیسکو کے 7افسران کیخلاف مقدمات درج کیے،ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ 40کروڑ روپے کی اووربلنگ کرنے والے سرکل تھری کے 5 ایس ڈی اوز اور 2 ریونیو افسران کے خلاف اوور بلنگ پر مقدمات درج کیے گئے ، مذکورہ افسران پر گزشتہ 2 سال میں تعیناتی کے دوران اوور بلنگ کرنے کا الزام ہے، اوور بلنگ کے حوالے سے 10 ایکسین اور 25 ایس ڈی اوز کی فہرست بھی ڈی جی کو بھجوائی گئی۔

معلوم ہوا تھا کہ لیسکو کے متعدد افسران ایف آئی اے میں پیش نہیں ہوئے، 7 اپریل کو ایف آئی اے نے لیسکو ڈویژن شاہ پور کے ایکسین راؤ کامران کو اربوں روپے کی اووربلنگ کرنے پر گرفتار کیا تھا، شاہ پور ڈویژن میں 4 کروڑ 90 لاکھ یونٹس کی اووربلنگ کی نشان دہی کی گئی تھی، جس کے بعد ایف آئی اے نے 9 اپریل کو لیسکو کے 7 ایس ایز کو انکوائری کیلئے طلب کیا لیکن لیسکو افسران نے ایف آئی اے میں پیش ہونے سے انکار کر تے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ صرف نیپرا اووربلنگ کی جانچ پڑتال کر سکتا ہے، ایف آئی اے اوور بلنگ کے معاملے کو نہیں دیکھ سکتا۔