میری ٹائم سیکٹر میں سرمایہ کاری بڑھانے کے سلسلہ میں ٰاعلی سطحی وفد کی وفاقی وزیر برائے بحری امور سے ملاقات

منگل 23 اپریل 2024 22:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2024ء) وفاقی وزیر برائے بحری امور قیصر احمد شیخ سیبندرگاہ اور لاجسٹکس آپریشنز میں عالمی سطح پر معروف نیٹ ورک ہچیسن گروپ کے ایک وفد نے ملاقات کی تاکہ کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی)اور ممکنہ طور پر پاکستان بھر میں دیگر اسٹریٹجک بندرگایہوں میں سرمایہ کاری کے ممکنہ توسیعی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

اجلاس میں وفاقی سیکرٹری میری ٹائم ڈاکٹر ارم، چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی)، چیئرمین پورٹ قاسم اتھارٹی اور وزارت کے دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔ وفد، ہچیسن پورٹس کے سینئر ایگزیکٹوز پر مشتمل تھا،وفد میں ہچیسن پورٹس کے ریجنل ہیڈ مسٹر اینڈی سوئی، کنٹری ایڈوائزر HP، GM SAPT یونٹ چانگسو کی، GM KICT، ایلون چوشامل تھے کارروائی کا آغاز وفاقی وزیر قیصر احمد شیخ کے خیرمقدمی کلمات سے ہوا جس میں دورے کی اہمیت اور پاکستان کے بحری انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے کے باہمی عزم پر توجہ دی گئی۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر برائے بحری امور قیصر احمد شیخ نے کہا کہ نئی منتخب حکومت میری ٹائم کے انفراسٹرکچر پر بھرپور توجہ دے رہی ہے۔ معاشی ترقی کے لیے میری ٹائم کی ترقی اہمیت کی حامل ہے۔حکومت کے پی ٹی کو بہترین تجارتی بندرگاہ بنانا چاہتی ہے۔ وزیر نے شرکا پر زور دیا کہ وہ ممکنہ منصوبوں کو ٹھوس شکل دیں جس سے قابل عمل نتائج کے لیے ٹھوس غور و خوض کی سہولت ہو۔

مزید برآں، انہوں نے مجموعی اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے میں بندرگاہ کی ترقی کے ناگزیر کردار پر زور دیا۔ ہیچی سن گروپ کے ریجنل ڈائریکٹر اینڈی توس نے بتایا کہ پاکستان میں میری ٹائم کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے حکمت عملی تیار کر لی ہے۔ میری ٹائم کے شعبے میں انفراسٹرکچر، اور ویئر ہائوس کی سہولیات بہتر بنانا چاہتے ہیں۔ میری ٹائم میں اسٹوریج فیسلٹی اور گودام بنانے کی سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔

ہیچی سن گروپ پاکستان میں کے پی ٹی اور کراچی انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل میں خدمات فراہم کر رہا ہے۔ حکومت پاکستان کے ساتھ باہمی تعاون بڑھا کر میری ٹائم کے شعبے میں فروغ دیا جا سکتا ہے۔مسٹر اینڈی سوئی نے بندرگاہ کی سہولیات کو بڑھانے اور خطے میں رابطے کو مضبوط بنانے کے لیے اپنا اسٹریٹجک وژن پیش کیا۔میٹنگ میں، ہچیسن پورٹس نے پورٹ ڈویلپمنٹ کے مختلف منصوبوں میں $1 بلین کے مجوزہ ادخال کی وضاحت کی، انہوں نے سرمایہ کاری کے ایک فعال ترین خدوخال کی نقاب کشائی کی۔

خاص طور پر، $200 ملین کی ابتدائی قسط فوری عملی کارروائی کے لیے مختص کی جانی ہے، باقی رقم مرحلہ وار عملدرآمد کے لیے دی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ سرمایہ کاری کی حکمت عملی کا مرکز لاجسٹک انفراسٹرکچر کو بڑھانا ہے، جس میں جدید ترین گوداموں، اسٹوریج کی سہولیات اور ڈپو کا قیام شامل ہے۔ مزید برآں، اس منصوبے میں جدید روڈ نیٹ ورکس کی تعمیر اور ٹیکنالوجی کا انضمام شامل ہے تاکہ آپریشنل کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے اور ٹرانس شپمنٹ ہینڈلنگ کی صلاحیتوں کو عالمی معیار کے مطابق بنایا جا سکے۔

ہچیسن پورٹس، جو اس وقت KPT کے دو ٹرمینلز کے ذریعے کراچی انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل (KICT) اور ساتھ ایشیا پاکستان ٹرمینلز لمیٹڈ (SAPTL) کے ذریعے کام کرتی ہیں، نے وفاقی وزارت سمندری امور کے ساتھ مل کر بندرگاہ کی سہولیات کو آگے بڑھانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ہچیسن پورٹس کو اس شعبے میں توسیع اور سرمایہ کاری کے لیے ٹھوس منصوبہ بندی کرنا ہوگی۔

جواب میں، KICT اور SAPTL کے سربراہان نے بندرگاہوں کی ترقی اور سہولیات کی توسیع کے بارے میں وفاقی وزیر کے فعال موقف کو سراہا۔ انہوں نے متوقع توسیع اور سرمایہ کاری کے لیے ایک جامع اور ہرلحاظ سے مکمل منصوبہ لانے کا عہد کیا تاکہ اس ضمن میں بامعنی مکالمہ کوحقیقت میں بدلاجا سکے۔ وفد نے اپنے اس یقین کا اعادہ کیا کہ ہچیسن گروپ کے ساتھ باہمی اشتراک سے پاکستان کی میری ٹائم انڈسٹری میں خوشحالی آئے گی، اقتصادی ترقی میں اضافہ ہوگا اور بین الاقوامی تجارت کے امکانات میں اضافہ ہوگا۔

اجلاس کا اختتام وفاقی وزیر کیان تبصروں کے ساتھ ہوا جس میں کراچی پورٹ ٹرسٹ کو ایک شاندار عالمی میری ٹائم مرکز کے طور پر پوزیشن دینے کے مشترکہ وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مشترکہ کوششوں کے لیے حکومت کے پختہ عزم کا اعادہ کیا گیا۔