وزیر اعلی بلوچستان کی زیر صدارت مانگی ڈیم کی پیشرفت سے متعلق جائزہ اجلاس، ڈیم کی تکمیل میں تاخیر پر اظہار برہمی

بدھ 24 اپریل 2024 19:20

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اپریل2024ء) وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے مانگی ڈیم منصوبے کی تکمیل میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اہم میگا پروجیکٹ میں مزید تاخیر قطعی قابل برداشت نہیں ۔ ا ن خیالات کا اظہار وزیراعلی نے جمعرات کو یہاں وزیر اعلی سیکرٹریٹ میں مانگی ڈیم کی پیش رفت سے متعلق جائزہ اجلاس ک دوران کیا۔

اجلاس میں صوبائی وزیر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ سردار عبدالرحمٰن کھیتران، صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات و منصوبہ بندی عبدالصبور کاکڑ، سیکرٹری پی ایچ ای ولی خان سئنیر پروجیکٹ کوآرڈینیٹر شہزاد حسن جعفر سمیت متعلقہ حکام نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں محکمہ پی ایچ ای کی جانب سے وزیر اعلی بلوچستان کو مانگی ڈیم کی پیش رفت سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں روزانہ 24 لاکھ گیلن پانی کی قلت کا سامنا ہے، مانگی ڈیم کی تکمیل سے کوئٹہ میں قلت آب کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل ہو جائے گا جس سے کوئٹہ کو روزانہ 8.1 ملین گیلن پانی میسر آسکے گا ` مانگی ڈیم منصوبے کی سیکورٹی کے لئے ایف سی کی خدمات حاصل کر لی گئیں ۔

وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے مانگی ڈیم منصوبے کی تکمیل میں تاخیر پر اظہار تشویش کرتے ہوئے منصوبے کو نظر ثانی شدہ پلان کے مطابق مقررہ وقت میں مکمل کرنے کی ہدایت کی ۔ انہوں نے کہا کہ عوامی مفاد عامہ کے اس اہم منصوبے پر مزید کوئی تاخیر قابل برداشت نہیں ، ذمہ داران کو عوامی مشکلات کا احساس کرتے ہوئے کام کی رفتار تیز کرنے ہوگی اور اس متعلق مزید کوئی سست روی برداشت نہیں کی جائے گی ۔

وزیر اعلٰی نے محکمہ داخلہ بلوچستان کو ہدایت کی کہ مانگی ڈیم منصوبے کے لئے حسب الطلب سیکورٹی فراہم کی جائے اور پروجیکٹ سٹاف کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے ، وزیر اعلٰی بلوچستان نے صوبائی وزیر پی ایچ ای کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دینے اور برقی استعمال کو بتدریج سولرائزیشن پر منتقل کرنے کی ہدایت کی۔