ہمیں ماہی گیری پر پابندی کے دوران مقامی ماہی گیروں کو فاقہ کشی سے بچانے کیلئے بھی اقدامات کرنے چاہئیں، سید نجمی عالم

بدھ 24 اپریل 2024 20:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اپریل2024ء) وزیراعلی سندھ کے مشیر برائے لائیو اسٹاک فشریز اینڈ ہیومن سیٹلمنٹ سید نجمی عالم نے اپنے دفتر میں کراچی فشریز ہاربر اتھارٹی اور فشر مین کوآپریٹو سوسائٹی کے مشترکہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ماہی گیری پر پابندی کے دوران مقامی ماہی گیروں کو فاقہ کشی سے بچانے کیلئے بھی اقدامات کرنے چاہئیں، اس کیلئے نہ صرف سندھ حکومت بلکہ ہم وفاقی حکومت سے بھی اپنے ماہی گیر بھائیوں کی مدد کا مطالبہ کریں گے۔

بدھ کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق انہوں نے اپنے خطاب میں دونوں اداروں کو واضح کیا کہ ہماری اولین ترجیح ہمارے غریب ماہی گیر ہیں ہمیں اس طبقے کے مسائل فوری طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے ۔ہمیں بھارت میں قید 166ماہی گیروں کو رہا کروانا ہے جس کیلئے ہم محکمہ داخلہ سندھ کے سیکرٹری سے رابطہ کریں گے اور وفاقی وزارت خارجہ سے اس سلسلے میں سندھ حکومت کی مدد کرنے کی درخواست کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دوسرا اہم مسئلہ یہ ہے کہ ہمیں یورپی یونین کی مچھلی کی برآمدات پر عائد پابندی کو ہٹوانا ہے تاکہ ہم آئندہ 6ماہ کے دوران ایسے اقدامات کر کے اس پابندی کو ختم کر واسکیں تاکہ قومی معیشت کو سہارا مل سکے اور مقامی ماہی گیر بھی اس سے مستفید ہو سکیں۔انہوں نے کہا کہ فشرمین کوآپریٹو سوسائٹی اپنے تمام ماہی گیروں کو سندھ حکومت کے پاس رجسٹرڈ کرے۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ 6ماہ کے دوران ہمیں اپنے تمام اہداف کو پورا کرنا ہے تاکہ قومی معیشت سمیت مچھلی کی صنعت سے وابستہ تمام اسٹیک ہولڈرز اور مقامی ماہی گیروں کی حالت بہتر ہو سکے۔ اس موقع پر ایم ڈی کراچی فش ہاربر اتھارٹی علی گل سنجرانی اور فشرمین کوآپریٹو سوسائٹی کے ایڈمنسٹریٹر زاہد علی بھٹی نے اپنے معاون عملے کے ہمراہ صوبائی مشیر کو بریفنگ دی۔