وزیر صحت خیبر پختونخوا سید قاسم علی شاہ کا مردان میڈیکل کمپلکس کا دورہ

جمعرات 25 اپریل 2024 17:25

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اپریل2024ء) وزیر صحت خیبر پختونخوا سید قاسم علی شاہ نے مردان میڈیکل کمپلکس (طبی تدریسی ادارہ) کا دورہ کیا۔صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو، ممبر صوبائی اسمبلی زرشاد خان، افتخار علی مشوانی، طفیل انجم، امیر فرزند خان، عبدالسلام آفریدی اور طارق آریانی بھی ان کے ہمراہ تھے۔وزیر صحت نے تدریسی ادارہ مردان کی انتظامیہ سے تفصیلی ملاقات کی۔

ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں ڈین باچا خان میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر امجد علی، ہسپتال ڈائریکٹر ڈاکٹر طارق محمود، میڈیکل ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر عماد حمید، سیکرٹری بی او جی اظہر خان، ڈائریکٹر فنانس محمد شیراز، نرسنگ ڈائریکٹر مہرالنساء، مینیجر آئی ٹی محسن علی،مینیجر ایچ آر الطاف احمد، مینیجر ایڈمنسٹریشن اینڈ فیسلٹی ڈاکٹر فرہان اکرم، مینیجر کوالٹی اشورنس حمید زیب،پروکیورمنٹ مینیجر محمد خلد و دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ ہسپتال مردان ڈاکٹر جاوید اقبال، سی اینڈ ڈبلیو و دیگر محکموں کے افسران بھی اجلاس میں شرکت کی۔ صوبائی وزیر کو زیرتعمیر بینظیر بھٹو چلڈرن ہسپتال، خیبر انسٹیٹیوٹ آف نیورو سائینسسز، مختلف طبی منصوبوں کیلئے حاصل کی گئی ایک ہزار کنال زمین کی موجودہ صورتحال اور مالکان کو رقوم کی ادائیگی، صحت کارڈ کے ذریعے مفت علاج معالجے کی سہولت کی فراہمی بارے بریفنگ دی گئی جبکہ محکمہ صحت سے باچا خان ڈینٹل کالج کی بطور کالج نوٹیفکیشن جاری کرنے کا معاملہ بھی اٹھایاگیا۔

اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہسپتال مردان کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔وزیر صحت قاسم علی شاہ سے ایک ہزار کنال زمین میں 350 کنال زمین کی مالیت جوکہ 1.6 ارب روپے بنتے ہیں کے اجراء میں اپنا کردار ادا کرنے کی درخواست کی گئی جس پر انھوں معاملہ صوبائی وزیر خزانہ سے اٹھانے کی یقین دہانی کرائی۔وزیر خوراک ظاہر شاہ نے نگران کابینہ کی جانب سے ایک ہزار کنال زمین مالکان کو واپس کرنے کے فیصلے کا معاملہ اٹھایا جس پر وزیر صحت نے نگران کابینہ کے فیصلے پر نظرثانی کرنے کیلئے اس معاملے کو صوبائی کابینہ کے ایجنڈے میں شامل کرنے کا اعادہ کیا۔

ہسپتال کی انتظامیہ نے کہا کہ مردان میڈیکل کمپلیکس میں 2023 میں صحت کارڈ کے ذریعے 41 ہزار سے زائد مریضوں کا مفت علاج کیا گیا جبکہ صوبائی حکومت کی طرف سے اس سہولت کی بحالی َکے بعد اب تک 6 ہزار سے زیادہ مریضوں کا علاج کیا گیا ہے۔ وزیر صحت نے بینظیر چلڈرن ہسپتال کو فعال کرنے کیلئے ضروری طبی آلات کا بندوبست کرنے اور فنڈز کے جلد سے جلد اجراء میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

انھوں نے کہا کہ نئے منصوبوں کے آغاز کی بجائے جاری منصوبوں کی تکمیل ان کی اولین ترجیح ہے،محکمے میں ایک سنٹرل کنٹرول روم قائم کیا جارہا ہے جہاں سے تمام ہسپتالوں کی مانیٹرنگ کی جائے گی اور کسی بھی شکایت کے ازالے کیلئے فوری طور پر اس ادارے کی انتظامیہ سے رابطہ کرکے فوری طور پر شکایت کے ازالے کے حوالے سے ہدایات جاری کی جائیں گی۔ وزیر صحت نے باچا خان ڈینٹل کالج کے نوٹیفکیشن کے حوالے سے معاملے پر فوری کاروائی کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی بعد ازاں انھوں نے ایک ہزار کنال اراضی کا دورہ کیا اور متعلقہ زمین کا جائزہ لیا۔