سڈنی چرچ واقعہ، پانچ نوجوان دہشت گردی کے الزام میں گرفتار

DW ڈی ڈبلیو جمعرات 25 اپریل 2024 19:40

سڈنی چرچ واقعہ، پانچ نوجوان دہشت گردی کے الزام میں گرفتار

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 25 اپریل 2024ء) آسٹریلیا کی وفاقی پولیس نے آج بروز جمعرات ایک بیان میں کہا کہ رواں ماہ سڈنی کے ایک چرچ میں دو افراد پر چاقو حملے کی تحقیقات کے دوران تازہ پیش رفت میں پانچ ٹین ایجرلڑکوں کو گرفتار کر کہ ان کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت قانونی چارہ جوئی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

اس حوالے سے پولیس نے اپنے بیان میں کہا کہ انہوں نے پانچ "نابالغ" افراد کو گرفتار کر لیا ہے، جبکہ سڈنی کی انسداد دہشت گردی کی ٹیم مبینہ حملہ آور کے ساتھیوں سے تفتیش کر رہی ہے۔

اس بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ بدھ کی رات 400 سے زائد پولیس اہلکاروں نے تیرہ سرچ وارنٹس کے ساتھ سڈنی بھر میں چھاپے مارے اور ان کارروائیوں میں سات نوجوان افراد کو گرفتار کیا گیا۔

(جاری ہے)

ترکی میں ایک چرچ پر حملہ، ایک شخص ہلاک

پولیس کے مطابق گرفتار ہونے والوں میں ایک سترہ اورایک چودہ سالہ لڑکے کے خلاف انتہا پسند مواد رکھنے سے متعلق قانونی کارروائی کا آغاز کیا گیا ہے۔

ان کے علاوہ دو سولہ سالہ لڑکوں اور ایک سترہ سالہ لڑکے کے خلاف دہشت گردی کی منصوبہ بندی اور تیاری کرنے کی دفعات کے تحت کارروائی شروع کی گئی ہے۔ ان تینوں میں سے سترہ سالہ لڑکے پر چاقو رکھنے سے متعلق دفعات کے تحت بھی قانونی چارہ جوئی کی جا رہی ہے۔

نیوزی لینڈ: کرائسٹ چرچ مسجد پر حملے کی جامع تحقیقات کا آغاز

سڈنی کے 'دی گڈ شیپرڈ چرچ' میں چاقو حملے کا یہ واقعہ پچھلے ہفتے پیش آیا تھا، جس میں ایک 53 سالہ شخص اور ایک 39 سالہ شخص زخمی ہوئے تھے۔ اس کے بعد پولیس نے ایک سولہ سالہ لڑکے کو گرفتار کر لیا تھا اور اس کے خلاف اب دہشت گردی کی دفعات کے تحت قانونی چارہ جوئی کی جا رہی ہے۔

ف ن ⁄ م ا (ڈی پی اے)