ھ* حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا بوجھ عوام پر ڈالنا چاہتی ہے،عبدالسمیع

جمعرات 25 اپریل 2024 20:45

*کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اپریل2024ء) پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے پیٹرول کی قیمتوں کو ڈی ریگولیشن کے خلاف ملک گیر ہڑتال سمیت سخت احتجاج کا اعلان کردیا۔جمعرات کوکراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن عبدالسمیع خان، ملک خدا بخش اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ اگر ڈی ریگولیشن کے معاملے پر حکومت نے ہمارے مطالبات نا مانے تو ملک بھر میں پیٹرول پمپس بند کردینگے۔

انہوں نے کہا کہ ڈی ریگولیشن سے ڈیلرز اور عوام کو شدید نقصان ہوگا اور دور دراز علاقوں میں غیر معیاری پیٹرول کی فروخت سمیت 20 سے 25 روپے پیٹرول فی لیٹر مہنگا ہوگا۔عبد السمیع خان نے کہاکہ تیل کی اسمگلنگ بڑا مسئلہ ہے اور ملک میں اس وقت اسمگل ایرانی پیٹرول کی فروخت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

(جاری ہے)

عبدالسمیع خان نے مزید کہا کہ پیٹرولیم ڈیلرز نے احتجاج کے پہلے مرحلے میں مذمتی بینرز آویزاں کردئیے ہیں جبکہ ڈیلرز نے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں اوگرا کی جانب سے غیر معیاری لائسنس کو منسوخ کیا جائے۔

عبد السمیع خان نے کہا کہ حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا بوجھ عوام پر ڈالنا چاہتی ہے،ڈی ریگولیشن کے باعث پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا،تیل کی صنعت پر 75فیصد کنٹرول تین بڑی آئل مارکیٹنگ کمپنیز کا ہے، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے تعین کا اختیار دینا غلط ہے، ہم آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے تعین کا اختیار نہیں چاہتے، اوگرا کی کارکردگی انتہائی مایوس کن ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران سے پٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ میں اضافہ ہوا ہے، ایران سے خام تیل کی خریداری کا معاہدہ کیا جائے تا کہ اسمگلنگ کا معاملہ ختم ہو، ایران سے خریدے گیے خام تیل کو مقامی طور پر ریفائن کیا جاسکتا ہے۔پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے سینئروائس چیئرمین ملک خدا بخش نے کہا کہ ڈی ریگولیشن عوام اور اس انڈسٹری کی موت ہے اوراگرڈی ریگولیشن کا فیصلہ ہوا تو ہم اپنے لیڈر عبدالسمیع خان کی قیادت میںاپنے کاروبار کو بچانے کے لیے سب کچھ کرینگے اور اگر ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ ہوا تو اپنا کاروبار بند کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ #