ماہرین زراعت کا کاشتکاروں کو گندم ذخیرہ کرنے کیلئے نئی بوریاں استعمال کرنے کامشورہ

جمعہ 26 اپریل 2024 13:03

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اپریل2024ء) جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے ماہرین زراعت نے کاشتکاروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اچھی طرح پک جانے پر گندم کی کٹائی و گہائی کے بعد اس کے دانوں کو خشک کرکے گندم کو ذخیرہ کرنے کیلئے نئی بوریاں استعمال کریں اور اگر نئی بوریاں میسر نہ ہوں توپرانی بوریوں کو میلا تھیان کے دس فیصد محلول میں دھوئیں اور خشک ہونے کے بعد استعمال کریں۔

ماہرین نے خبردار کیا کہ اگر پرانی بوریوں میں گندم کو بغیر حفاظتی تدابیر اختیار کئے ذخیرہ کیا جائے تو اس بات کاخدشہ رہتا ہے کہ گندم میں مختلف قسم کے کیڑے مکوڑے اور جوئیں پیدا ہوکراس کوخراب کر دیں اور خراب گندم انسانی استعمال کے قابل نہیں رہتی۔انہوں نے کہا کہ اسی طرح اپنے گھروں اور کھیتوں میں گندم کوذخیرہ کرنے سے قبل کاشتکاروں کو ماہرین کی طرف سے وضع کردہ اصولوں کے مطابق سپرے اور اس امر کی پوری طرح جانچ پڑتال کرکے کہ گودام میں کسی قسم کے کیڑے مکوڑے موجود نہ ہیں، گندم کی فصل ذخیرہ کرنی چاہیے تاکہ انہیں کسی قسم کے مالی نقصان کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ دو درجن سے زائد کیڑے گوداموں، کوٹھیوں، بھڑولوں میں ذخیرہ شدہ گندم کو 5سے 15فیصد تک نقصان پہنچا سکتے ہیں لہٰذا گندم کو مذکورہ کیڑوں سے بچانے کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہوں گی۔ انہوں نے بتایا کہ ملک میں پیدا شدہ غلہ کو ان موذی کیڑوں کے حملہ سے بچا کر ہم اپنی خوراکی ضرورت کے علاوہ دیگر ممالک کی ضروریات کو بھی پورا کر سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بیج کو خشک اور صاف کر کے سٹور میں محفوظ کیا جائے اور سٹور کو کیڑوں سے پاک کرنے کیلئے 7 کلوگرام لکڑی فی ہزار مکعب فٹ جلا ئی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سٹور کو 48 گھنٹے تک بند ر کھا جائے یا پھر سٹور میں محکمہ زراعت کے مقامی عملہ کے مشورہ سے سفارش کردہ زہرکا سپرے کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ گندم ذخیرہ کرنے والے افراد پرانی بوریوں کو پانی میں اسی نسبت سے زہر ملا کر اس میں ڈبوئیں اور خشک کر لیں۔

انہوں نے کہا کہ مزید احتیاط کیلئے سٹور میں زہریلی گیس والی گولیاں بحساب 40 تا 50 فی ہزار مکعب فٹ استعمال کی جا سکتی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ غلہ کو نقصان پہنچانے والے کیڑے عموماً گوداموں میں پڑی ہوئی استعمال شدہ بوریوں میں موجود ہوتے ہیں اسلئے جب غلہ بھرنے کیلئے ان بوریوں کو دوبارہ استعمال میں لایا جاتا ہے تو یہ کیڑے غلہ میں مل جاتے ہیں۔