سی پیک جیسے اقدامات کے ذریعے چین کے ساتھ اپنے اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنا رہی ہیں ،پاکستان

ملکی افرادی قوت کاضروری مہارتوں اور علم سے لیس ہونا ضروری ہے،چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی کا فورم سے خطاب

ہفتہ 27 اپریل 2024 23:29

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اپریل2024ء) چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے کہا ہے کہ پاکستان چین پاکستان اقتصادی راہداری جیسے اقدامات کے ذریعے چین کے ساتھ اپنے اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنا رہا ہے، ملکی افرادی قوت کاضروری مہارتوں اور علم سے لیس ہونا ضروری ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق تعلیم اور صنعت کے درمیان پل قائم کرنا کے اعنوان سے پاکستان پروفیشنلز اینڈ اسٹوڈنٹس فورم کا انعقاد کیا گیا۔

جس میں پاکستان کے تعلیمی اداروں اور پیشہ ورانہ دنیا بالخصوص طلبا کے درمیان اہم تعلقات کی کھوج کی گئی۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے پی پی ایس ایف فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ پاکستان چین پاکستان اقتصادی راہداری جیسے اقدامات کے ذریعے چین کے ساتھ اپنے اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنا رہا ہے، یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ ملک کی افرادی قوت ضروری مہارتوں اور اس ابھرتے ہوئے منظر نامے میں آگے بڑھنے کے لیے علم سے لیس ہو۔

(جاری ہے)

اس فورم نے تعلیمی نصاب اور صنعت کے کلیدی اسٹیک ہولڈرز کو تعمیری مکالمے میں مشغول ہونے اور کاروباری اداروں کی ضروریات کے ساتھ تعلیمی نصاب کو بہتر طور پر ہم آہنگ اور حکمت عملیوں کی نشاندہی کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق بیجنگ میں پاکستانی ایمبیسی میں ایجوکیشن اتاشی عفیفہ شاجیہ اویس نے کہا کہ فورم کے کلیدی نکات میں سے ایک طلبا کو آج کی متحرک جاب مارکیٹ میں ترقی کے لیے درکار مہارتوں اور علم سے آراستہ کرنے میں اکیڈمیا کا کردار ہے۔

چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق اس تقریب نے متنوع شرکا کو اکٹھا کیا، جن میں طلبا، محققین، ماہرین تعلیم، صنعت کے پیشہ ور افراد، اور پالیسی ساز شامل تھے، سب ہی اکادمی اور صنعت کے درمیان مضبوط تعلقات کو فروغ دینے کے مشترکہ مقصد کے لیے متحد ہوئے۔ پینل مباحثوں، ورکشاپس، اور نیٹ ورکنگ سیشنز کے ذریعے، شرکا نے ان دو اہم شعبوں کے درمیان تعاون کو بڑھانے اور باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینے کے لیے مختلف حکمت عملی اور بہترین طریقوں کی کھوج کی۔

چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق بیجنگ میں پاکستانی سفارت خانے کے تجارتی اور سرمایہ کاری کے قونصلر غلام قادر نے حاضرین کو بتایا کہ صنعتی نقطہ نظر کو تعلیمی پروگراموں میں ضم اور کمپنیوں کے ساتھ قریبی تعلقات کو فروغ دینے سے تعلیمی ادارے اس بات کو یقینی بنا سکتے ہیں کہ گریجویٹس اپنے کیریئر میں بہترین کارکردگی کے لیے درکار عملی مہارتوں اور بصیرت سے لیس ہوں۔

چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق ممتاز مقررین نے نظریاتی اور عملی علیم کے اطلاق کے درمیان فرق کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے یونیورسٹیوں اور کاروباری اداروں کے درمیان قریبی تعاون کو فروغ دینے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انٹرن شپ پروگراموں، صنعت کی طرف سے سپانسر شدہ تحقیق، اور پاکستان کے فارغ التحصیل افراد کی ملازمت کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے خصوصی تربیتی ماڈیولز کی ترقی بات چیت کا مرکز تھا۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق چین کی مختلف یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم پاکستانی طلبا نے چینی کاروباری اداروں سے انٹرن شپ حاصل کیں جبکہ پاکستان کے اوورسیز وزیر، چین میں سابق سفیر معین الحق اور سیکرٹری تعلیم نے فورم سے خطاب کیا۔