سودی ادائیگیوں کا حجم آمدن سے بھی زائد ہو گیا

9 ماہ میں حکومت کی جانب سے سودی ادائیگیوں کی مد میں 5 ہزار 520 ارب روپے ادا کیے جانے کا انکشاف، اسی عرصے میں آمدن 5315 ارب روپے رہی

muhammad ali محمد علی بدھ 1 مئی 2024 19:35

سودی ادائیگیوں کا حجم آمدن سے بھی زائد ہو گیا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ یکم مئی2024ء) سودی ادائیگیوں کا حجم آمدن سے بھی زائد ہو گیا، 9 ماہ میں حکومت کی جانب سے سودی ادائیگیوں کی مد میں 5 ہزار 520 ارب روپے ادا کیے جانے کا انکشاف، اسی عرصے میں آمدن 5315 ارب روپے رہی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کے ذمے سودی ادائیگیوں کا حجم ہی وفاقی حکومت کی کل آمدن سے زائد ہو جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے ابتدائی 9 ماہ میں وفاقی حکومت نے جتنی آمدن حاصل کی،وہ صرف سودی ادائیگیوں کیلئے بھی ناقافی تھی، حکومت کو سودی ادائیگیاں کرنے کیلئے مزید 200 ارب روپے سے زائد قرضہ لینا پڑا، جبکہ حکومت کے دیگر اخراجات اس کے علاوہ رہے، ان اخراجات کو پورا کرنے کیلئے بھی حکومت کو مزید قرض لینا پڑا۔ وفاقی حکومت کا ابتدائی 9ماہ میں مالی خسارہ 4ہزار 337 ارب روپے تک پہنچ گیا ۔

(جاری ہے)

حکومتی آمدن 5 ہزار 313 ارب جبکہ خرچے 9 ہزار 651 ارب روپے سے تجاوز کر گئے۔وزارت خزانہ کی جاری کردی تفصیلات کے مطابق ابتدائی نو ماہ میں مالی خسارہ 4 ہزار 337 ارب روپے تک پہنچ گیا۔ اس عرصے کے دوران قرضوں پر سود کی مد میں 5 ہزار 517 ارب روپے خرچ ہوگئے۔رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے نو ماہ میں 6 ہزار 711 ارب روپے ٹیکس جمع کیا، این ایف سی کے تحت صوبوں کو 3815 ارب روپے منتقل ہوئے، جولائی سے مارچ نان ٹیکس ریونیو 2416 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔

پیٹرولیم لیوی کی مد میں صارفین سے ریکارڈ 719 ارب 59 کروڑ روپے کی وصولی کیے گئے جو گزشتہ سال کے مقابلے 357 ارب زیادہ ہے۔حکومت کے جاری اخراجات 9 ہزار 201 ارب روپے سے بھی تجاوز کرگئے، دفاع پر1222 ارب، ترقیاتی منصوبوں پر 454 ارب روپے خرچ کیے گئے، سبسڈیز پر 473 ارب، پنشن کی ادائیگی پر 611 ارب سے زیادہ خرچ ہوئے۔ حکومت کے سول امور چلانے پر نو ماہ میں 518 ارب روپے کے اخراجات آئے۔

متعلقہ عنوان :