طالبان کو قطر میں یو این نمائندوں کے اجلاس میں شرکت کی دعوت

یو این منگل 21 مئی 2024 23:15

طالبان کو قطر میں یو این نمائندوں کے اجلاس میں شرکت کی دعوت

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 21 مئی 2024ء) اقوام متحدہ کی انڈر سیکرٹری جنرل برائے قیام امن و سیاسی امور روز میری ڈی کارلو نے افغانستان کا دورہ کیا ہے جس میں انہوں نے مقامی حکام کے ساتھ ملک کو درپیش مسائل کے حل اور انسانی حقوق کی صورتحال کو بہتر بنانے پر بات چیت کی۔

اس دورے میں انہوں نے طالبان کے وزیر برائے خارجہ امور امیر خان متقی سے بھی ملاقات کی اور سیکرٹری جنرل کی جانب سے انہیں 30 جون اور یکم جولائی کو قطر میں افغانستان پر اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندوں کے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی۔

اس ملاقات کا مقصد افغانستان کے ساتھ بین الاقوامی رابطوں کو مزید مربوط و منظم بنانے پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔

Tweet URL

سول سوسائٹی ملاقاتیں

سہ روزہ (18 تا 21 مئی) دورے میں ان کے ساتھ ملاقات کرنے والے افغان رہنماؤں نے زور دیا کہ افغانستان کے ساتھ بین الاقوامی تعلقات سے متعلق بنائی جانے والی کسی بھی حکمت عملی میں انسانی، ترقیاتی اور معاشی مسائل پر مشترکہ توجہ دی جانا چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے منشیات اور دہشت گرد گروہوں سے ملک کو لاحق خطرات کا اظہار بھی کیا۔

روز میری ڈی کارلو نے دارالحکومت کابل میں سفارتی برادری کے ارکان اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کیں۔

انہوں نے افغان رہنماؤں سے بات چیت کے دوران خاص طور پر خواتین کے حقوق پر قدغن اور انہیں تعلیم سے روکے جانے جیسے فیصلوں کا تذکرہ کرتے ہوئے ان حالات میں تبدیلی کے لیے زور دیا۔

قدرتی آفات اور نقصانات

انڈر سیکرٹری جنرل نے ایسے موقع پر افغانستان کا دورہ کیا ہے جب ملک کو بڑے پیمانے پر غربت، غذائی قلت اور قدرتی آفات کا سامنا ہے۔ حالیہ دنوں ملک میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں کم از کم 400 افراد ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہو گئے ہیں۔ اس سیلاب میں بہت بڑے رقبے پر زرعی اراضی بھی تباہ ہو گئی ہے جس کے باعث خوراک کی قلت میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) نے خبردار کیا ہے کہ حالیہ سیلاب نے غریب ملک میں پہلے سے ہی سنگین انسانی حالات کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔ چار کروڑ سے زیادہ آبادی والے ملک میں حالیہ مہینوں کے دوران سیلاب کوئی غیر معمولی بات نہیں لیکن امسال اوسط سے زیادہ بارشیں بڑے پیمانے پر تباہی کا باعث بنی ہیں۔

ملک میں یہ بارشیں طویل خشک سالی کے بعد ہوئی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ افغانستان کا شمار دنیا کے ان دس ممالک میں ہوتا ہے جو مستقبل قریب میں موسمیاتی تبدیلی سے بری طرح متاثر ہوں گے۔ ملک کو درپیش گونا گوں مسائل اور امدادی وسائل کی قلت کے باعث موسمیاتی مسئلہ ملک کو مزید گمبھیر حالات سے دوچار کر سکتا ہے۔