رفح میں اسرائیلی کارروائیوں میں مزید وسعت

DW ڈی ڈبلیو پیر 13 مئی 2024 20:00

رفح میں اسرائیلی کارروائیوں میں مزید وسعت

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 13 مئی 2024ء) اسرائیلی فورسز نے غزہ پٹی کے جنوبی شہر رفح میں اپنے عسکری کارروائیوں کو مزید وسیع کر دیا ہے جب کہ غرہ پٹی کے شمال میں واقع جبالیہ کی مہاجر بستی میں بھی اسرائیلی فورسز پیش قدمی کر رہی ہیں۔ رفح میں غزہ پٹی کی قریب نصف آبادی پناہ گزین تھی تاہم ان اسرائیلی کارروائیوں کے بعد ان فلسطینیوں کو رفح کا علاقہ بھی چھوڑنا پڑ رہا ہے۔

جبالیہ میں کیا ہو رہا ہے؟

غزہ پٹی کے شمال میں جبالیہ کی مہاجر بستی میں اسرائیلی فورسز ٹینکوں کے ساتھ داخل ہو گئی ہیں۔ غزہ میں آٹھ تاریخی مہاجر بستیوں میں جبالیہ سب سے بڑی ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے مقامی رہائشیوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے یہاں متعدد گھر کو تباہ کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

غزہ بھر میں دوبارہ لڑائی شروع، اقوام متحدہ کی ’فوری جنگ بندی‘ کی اپیل

اسرائیل نے ممکنہ طور پر بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کی، امریکہ

گزشتہ شب اس علاقے میں اسرائیلی فضائی حملوں میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے تھے۔

مقامی طبی ذرائع کے مطابق کئی مقامات پر بمباری کی وجہ سے میڈیکل ٹیموں نہیں پہنچ رہی ہیں۔

رفح میں اسرائیلی آپریشن میں وسعت

مصری سرحد کے قریب واقع شہر رفح کے مشرق میں اسرائیل کی جانب سے فضائی حملوں کے نتیجے میں متعدد افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔ مقامی افراد کے مطابق اسرائیلی ٹینکوں نے رفح کے مشرقی علاقوں کو شہر کے دیگر حصوں کے ساتھ جوڑنے والی صلاح الدین روڈ کو قبضے میں لے لیا ہے۔

روئٹرز کے مطابق رفح کا مشرقی حصے اب ایک خالی علاقے کا منظر پیش کر رہا ہے اور وہاں ہو کا عالم ہے۔

مقامی رہائشیوں کے مطابق رفح کے جنوب مشرقی علاقے میں شدید لڑائی جا رہی ہے اور اسرائیلی فورسز پیش قدمی کر رہی ہیں۔

دوسری جانب اسرائیل کے لیے امریکی سفیر جیک لیو نے کہا ہے کہ رفح میں اسرائیلی کارروائی اب تک واشنگٹن کے لیے 'قابل قبول سطح‘ کے اندر ہے۔

رفح سے فلسطینی شہریوں کا انخلا

غزہ کی جنگ: امریکی بموں سے فلسطینی ہلاکتیں ہوئیں، بائیڈن

اس سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے گزشتہ ہفتے امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے ساتھ بات چیت میں کہا تھا کہ اسرائیلی کے لیے بموں کی ترسیل فی الحال روک دی گئی ہے جب کہ جو بائیڈن نے کہا تھا کہ اسرائیل 'رفح کے اندر داخل نہ ہو‘۔

اسرائیلی سفارت خانے کا ویٹیکن میں احتجاج

اسرائیل نے یمنی نوبل انعام یافتہ توکل کرمان کے ہفتے کے روز ایک بیان میں غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کو 'نسل کشی‘ قرار دینے پر ویٹیکن سے احتجاج کیا ہے۔ کرمان نے ویٹیکن سٹی کی میزبانی میں منعقدہ ایک تقریب میں تقریر کرتے ہوئے اسرائیل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ کرمان نے اپنے خطاب میں کہا تھا، ''دنیا غزہ میں فلسطینیوں کی نسلی تطہیر اور نسل کشی پر خاموش ہے۔‘‘

اس کے جواب میں اسرائیلی سفارت خانے نے کرمان کے الزامات کو 'جھوٹ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ تقریب ''سامیت دشمنی کے مواد سے آلودہ تھی۔‘‘

ع ت، ع ب، ک م (روئٹرز، اے ایف پی)