جرمن سیاست دان کے قبر کی بے حرمتی کا معاملہ کیا ہے؟

DW ڈی ڈبلیو منگل 14 مئی 2024 10:20

جرمن سیاست دان کے قبر کی بے حرمتی کا معاملہ کیا ہے؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 مئی 2024ء) پیر کی صبح جرمنی کے جنوب مغربی شہر آفنبرگ کے حکام نے پایا کہ جرمن سیاست دان وولف گینگ شوبل کی قبر پر ایک میٹر سے زیادہ گہرا سوراخ کردیا گیا ہے، جس کے بعد اس معاملے کی تحقیقات کا آغاز ہوا۔

جرمن شہر ڈریسڈن میں ایس پی ڈی کے ایک سیاستدان پر حملہ

تفتیش کرنے والے حکام نے بتایا ہے کہ قبر کو تقریباً 1.2 میٹر کی گہرائی تک کھودا گیا، تاہم شوبل کے تابوت تک نہیں پہنچا جا سکا۔

واضح رہے کہ وولف گینگ شوبل گزشتہ دسمبر میں 81 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔

دائیں بازو کے ایک جرمن سیاستدان سے امریکی ایف بی آئی کی پوچھ گچھ

آفنبرگ کے محکمہ پولیس نے پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر کے تعاون سے اس معاملے کی تفتیش شروع کی ہے۔

(جاری ہے)

کیا نوجوان جرمن ووٹر دائیں بازو کی سیاست میں پھنس سکتے ہیں؟

حکام کے مطابق اس واقعے کے ممکنہ پس منظر یا محرکات کے بارے میں ابھی تک کوئی معلومات میسر نہیں ہیں اور پولیس گواہوں کی تلاش میں ہے۔

وولف گینگ شوبل کون تھے؟

وولف گینگ شوبل جرمنی کی قدامت پسند سیاسی جماعت ' کرسچن ڈیموکریٹک یونین' (سی ڈی یو) کے کارکن تھے اور دوسری عالمی جنگ کے بعد جرمن تاریخ کی سب سے بااثر شخصیات میں سے ایک تھے۔ شوبل نے سن 2017 سے 2021 تک جرمن پارلیمان کے 13ویں صدر کے طور پر خدمات انجام دیں۔

برلن میں ہزارہا شہریوں کا دائیں بازو کے انتہا پسندی خلاف احتجاجی مظاہرہ

وہ جرمن تاریخ میں جمہوری طور پر منتخب مقننہ میں طویل عرصے تک رہنے والے رکن تھے۔

قدامت پسند سیاست دان نے وزیر داخلہ اور وزیر خزانہ کے طور پر بھی خدمات انجام دینے کے ساتھ ساتھ کئی دہائیوں تک جرمن سیاست کو تشکیل دیتے رہے۔

سن 1990 میں جرمنی کے دوبارہ اتحاد میں مدد کرنے اور جب یورو زون قرضوں میں ڈوبا ہوا تھا، اس دوران بسا اوقات غیر مقبول نسخوں کے ذریعے خطے کو اچھی طرح سے چلانے کے لیے بھی ان کی تعریف کی جاتی ہے، جیسے کہ سن 2009 میں سخت کفایت شعاری کے اقدامات کو قبول کرنے کے لیے انہوں نے یونان پر دباؤ ڈالا تھا۔

جرمن سیاست ششدر

جرمن سیاست دانوں نے شوبل کے قبر کی بے حرمتی کی خبروں پر حیرت اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

وزیر داخلہ نینسی فیزر نے کہا، ''وولف گینگ شوبل کی قبر کی بے حرمتی ایک مکروہ جرم ہے۔'' انہوں نے اسے ''ایک قابل نفرت جرم قرار دیتے ہوئے'' اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا۔

جرمن پارلیمان کے صدر کے طور پر شبل کے جانشین باربل باس نے بھی اس واقعے پر گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے۔

جرمن پارلیمان کے صدر نے کہا کہ یہ ناقابل برداشت ہے کہ بظاہر یہ ایسے لوگ ہیں جو وولف گینگ شوبل کی قبر کی بے حرمتی کرتے ہیں اور اس کے امن کو خراب کرتے ہیں۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز، ڈی پی اے)