ملک میں مارشل لاءسکندر مرزا نے لگایا تھا میرے دادا کا کوئی قصور نہیں،عمر ایوب

خواجہ آصف نے گزشتہ روز میرے دادا اور میرے خاندان کا نام لیکر غیر پارلیمانی الفاظ کا استعمال کیا، شاید تاریخ درست طریقے سے نہیں پڑھی اس لئے کچھ درستگی کرنا چاہتا ہوں،اپوزیشن لیڈر کا قومی اسمبلی میں خطاب

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 14 مئی 2024 12:33

ملک میں مارشل لاءسکندر مرزا نے لگایا تھا میرے دادا کا کوئی قصور نہیں،عمر ..
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔14 مئی 2024) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ ملک میں مارشل لاءسکندر مرزا نے لگایا تھا میرے دادا کا کوئی قصور نہیں، قومی اسمبلی کے اجلاس میں خواجہ آصف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف نے گزشتہ روز میرے دادا اور میرے خاندان کا نام لیکر غیر پارلیمانی الفاظ کا استعمال کیا اور انہوں نے شاید تاریخ درست طریقے سے نہیں پڑھی اس لئے کچھ درستگی کرنا چاہتا ہوں۔

خواجہ آصف نے کل ایوان میں غیرپارلیمانی زبان استعمال کی۔میں سخت محنت سے عوام کے ووٹ سے اسمبلی میں آیا ہوں جبکہ خواجہ آصف ریحانہ ڈار سے شکست کھا کر دھاندلی کے ذریعے ایوان میں پہنچے ہیں۔ میں نے پارٹیاں بدلی ہیں تو ان کی پارٹی میں بھی بہت سے لوگ ہیں جو پارٹیاں بدل چکے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کے اطراف میں بیٹھے افراد مختلف جماعتوں میں شامل رہے ہیں جو اب مسلم لیگ ن کا حصہ ہیں۔

سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے انہیں مزید بات کرنے سے روک دیا اور کہا کہ اس طرح نہ کریں جو لوگ اس دنیا میں نہیں ہیں ان کا تذکرہ نہ کریں اور اجلاس کو آگے چلنے دیں۔خیال رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ کا کہنا تھا کہ آئین شکنی پر آرٹیکل 6لگنا چاہیے آغاز ایوب خان سے کیا جائے۔ان کاکہنا تھا کہ عمر ایوب نے آرٹیکل 6 کا بڑا ذکر کیا۔

پی ٹی آئی نے میرے خلاف بھی آرٹیکل 6 لگانے کی کوشش کی۔ آرٹیکل چھ لگانے کی حمایت کرتا ہوں، 1958 سے لے کر 2022 تک آئین توڑا کیا، ضرور آرٹیکل 6 لگنا چاہئے شروع ایوب خان سے ہونا چاہیے۔خواجہ آصف کے ریمارکس پر اپوزیشن نے احتجاج شروع کردیاتھا اور نعرے بازی بھی کی تھی۔وزیر دفاع نے کہا کہ ابھی تو ابتداءہوئی ہے، ابھی تو پوری رات باقی ہے، ابھی سے اپوزیشن کو مرچیں لگ رہی ہیں۔

سپیکر سردار ایاز صادق نے کہا تھا کہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی تقریر پر حکومتی ارکان خاموش رہے لہذا اب اپوزیشن اراکین بھی خاموشی سے تقریر سنیں۔ایاز صادق نے کہا تھاکہ اگر احتجاج جاری رہا تو اجلاس دو دن کیلئے ملتوی کردوں گا، پھر ایک دن اجلاس کی کارروائی چلا کر صدارتی خطاب پر بحث ختم کردوں گا، اب میں پوائنٹ آف آرڈر مائیک نہیں دوں گا اور خواجہ آصف کے پاس ہی مائیک رہے گا۔