oملاکنڈ مجوزہ ٹیکسز نفاذ کیخلاف وکلاء نے بھی کمر کس لئے

}ٹیکسوں کے خلاف تاجر برداری اور سول سوسائٹی کی حمایت کا اعلان

منگل 14 مئی 2024 20:40

ٰ پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 مئی2024ء) ملاکنڈ ڈویژ ن میں مجوزہ ٹیکسسز کے نفاذ کے خلاف وکلا نے بھی کمر کس لئے اور ٹیکسوں کے خلاف تاجر برداری اور سول سوسائٹی کی حمایت کا اعلان کر دیا۔پشاور ہائیکورٹ بار مینگورہ بنچ ایسوسی ایشن نے ملاکنڈ میں ٹیکسوں کے نفاذ کومسترد کرتے ہوئے اس کے خلاف تاجر برادری اور سول سوسائٹی کے ساتھ جاری تحریک میں ساتھ دینے کا اعلان کردیا پشاور ہائیکورٹ بارمینگورہ بنچ کے صدر شمس الہادی ایڈوکیٹ اور جنرل سیکرٹری شاہ فیصل خان کی جانب سے اس ضمن میں بتایا گیا ہے کہ مینگورہ کے وکلا کسٹم اور انکم ٹیکس قوانین کے خلاف عوام اور سول سوسائٹی کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں ایسوسی ایشن وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ ملاکنڈ دویژن میں کسٹم، انکم ٹیکس قوانین کسی بھی صورت میں نافذ نہ کیا جائے کیونکہ ملاکنڈ ڈویژن دہشت گردی اور قدرتی آفات سے بری طرح متاثر رہا ہے جس کی وجہ سے عوام کسی بھی طور مجوزہ ٹیکس کی متحمل نہیں ہو سکتی جبکہ دوسری طرف ملاکنڈ ڈویژن کے عوام سے پہلے ہی سے مختلف طریقوں سے ٹیکسز وصول کئے جارہے ہیں وکلا ملاکنڈ کے عوام، سول سوسائٹی اور تاجر برادری کے حقوق کے تحفظ کیلئے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی ۔

(جاری ہے)

انہوں بے مزید کہا کہ وکلا برادری 25 ویں ترمیم کی منسوخی یا ملاکنڈ کی قبائلی حیثیت کی بحالی کے مذموم عزائم اور گھناونی مقاصد کی بھر پور مخالفت کریں گی کیونکہ 25 ویں ترمیم عوام کے خواہشات کے عین مطابق، احساس محرومی ختم کرنے کیلئے منظور کی گئی تھی