لاہور پریس کلب کے صدرارشد انصاری ‘سیکرٹری زاہد عابد اور گورننگ باڈی نے پنجاب حکومت کا”ہتک عزت بل“مسترد کردیا
صحافیوں کی آنکھیں اور زبانیں بند کرنے کے لئے پنجاب حکومت آمرانہ ڈگر پر چل پڑی ہے ہتک عزت قانون 2024کی برق رفتاری سے منظوری کرانے اور لاگو کرنے کی کوشش پنجاب حکومت کو مہنگی پڑے گی.صدر لاہور پریس کلب اور ممبران گورننگ باڈی کا بیان
میاں محمد ندیم منگل 14 مئی 2024 22:40
(جاری ہے)
ان کا کہنا ہے کہ ہم سچ کہنے، سچ دکھانے اور سچ چھاپنے پر یقین رکھتے ہیں لیکن صحافیوں کی آنکھیں اور زبانیں بند کرنے کے لئے پنجاب حکومت آمرانہ ڈگر پر چل پڑی ہے ہتک عزت قانون 2024کی برق رفتاری سے منظوری کرانے اور لاگو کرنے کی کوشش پنجاب حکومت کو مہنگی پڑے گی کیونکہ ان سے پہلے پرویز الٰہی کے ماضی قریب کے مختصر سے دور اور اس سے قبل بھرپور آمرانہ ادوار میں بھی آزادی صحافت پر ایسا شب خون مارنے کی کئی مرتبہ کوشش کی گئی تھی جو صحافیوں نے اپنے اتحاد سے ناکام بنائی تھی.
اراکین گورننگ باڈی کا کہنا ہے کہ صحافت اور صحافیوں کا گلہ دبانے کی بجائے حکومت گورننس پر توجہ دے تو اضافی درآمدی گندم میں اربوں کے گھپلوں اور پھر کسانوں سے گندم نہ خرید سکنے کی ناکامی کا سامنا نہ کرنا پڑے. گورننگ باڈی نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ اب ہر وقت ہائیکورٹ ،ٹربیونل،جرمانے،گرفتاریوں کا خوف ڈال کر صحافیوں کی زبان بندی کی کوشش کی گئی ہے اور افسوس ہے کہ مختلف ادوار میں اپوزیشن کا کردار ادا کرنے والی مسلم لیگ نون یہ بوجھ اپنے کندھے پر اٹھانے کو تیار ہے بظاہر اس نئے قانون کے تحت ڈان لیکس جاری کرنے والوں اور ڈان لیکس چھپوانے والوں کو بھی بچنے کا راستہ نہیں ملے گا. انہوں نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ آزادی صحافت کی بات کرنے والی پنجاب حکومت کی اتحادی پیپلز پارٹی بھی اس کے خلاف آواز اٹھائے گی گورننگ باڈی مطالبہ کرتی ہے کہ آزاد صحافت سے خوفزدہ ہونے کی بجائے اس سے رہنمائی لینے کا کام لیا جائے تو اس سے اصلاح ہو گی اور کوئی بھی قانون سازی تمام فریقین کی مشاورت سے کی جائے تو مثبت اور دیرپا نتائج حاصل ہوں گے لیکن صرف دو روز میں کمیٹی اور اسمبلی سے منظور ہونے والے کسی قانون کو صحافی برادری کسی صورت تسلیم نہیں کرے گی اور ماضی کی روایات کے مطابق اس بل کو ردی کی ٹوکری میں پھینکے گی. لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت جوش کی بجائے ہوش سے کام لے اور اس کام کو عجلت میں رات کی تاریکی میں کرنے کی کوشش نہ کرے لاہور پریس کلب اس سلسلے میں تمام صحافی تنظیموں، سیاسی جماعتوں،سول سوسائٹی سے رابطے میں ہے جلد ہی اس مجوزہ کالے قانون کے خلاف حکمت عملی طے کر لی جائے گی اور تمام صحافی تنظیموں کو لاہور پریس کلب کے متفقہ پلیٹ فارم پر اکٹھا کر کے تحریک کا آغاز کیا جائے گا اور حالات کی ذمے داری حکومت پنجاب پر ہو گی انہوں نے کہا کہ اس لئے اب بھی وقت ہے کہ دھونس اور جبر کی بجائے جمہوری انداز سے معاملات آگے بڑھائے جائیں تاکہ سسٹم کا پہیہ چلتا رہے.مزید اہم خبریں
-
ہم کالی بھیڑیں نہیں ” بمبل بی“ ہیں. جسٹس اطہر من اللہ
-
عدلیہ، حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کی غیرآئینی کشمکش خوفناک اثرات مرتب کررہی ہے
-
فی تولہ سونے کی قیمت میں ریکارڈ اضافے کے بعد 1500روپے کی کمی ہوگئی
-
مقبوضہ کشمیر پولیس کا قابض بھارتی فوج کے تین افسران سمیت 16 اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج
-
نئی دہلی میں گرمی کی شدید لہر درجہ حرارت53 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گئے
-
پاکستانی الیکشن ’سب سے بڑا ڈاکہ‘ تھا، عمران خان
-
عمران خان کے آفیشل پیج سے پروپیگنڈا ویڈیو شیئر کرنے پر انکوائری کا فیصلہ
-
وزیراعظم شہباز شریف کا پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور
-
بانی پی ٹی آئی عمران خان 9 مئی کے دو مقدمات میں بری
-
وزیرِاعظم کی پاکستان کے دوسرے مواصلاتی سیٹلائٹ کے زمین کے گرد مدارمیں بھیجے جانے پر قوم کو مبارکباد
-
مجھے قید تنہائی میں رکھا ہوا ہے‘، نیب ترامیم کیس میں عمران خان بذریعہ ویڈیو لنک پیش
-
پاکستان نے دوسرا کمیونیکیشن سیٹلائٹ خلاء کیلئے روانہ کردیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.