سپریم کورٹ کا وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو پی ٹی آئی کے بانی کی حاضری یقینی بنانے کا حکم

بدھ 15 مئی 2024 00:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 مئی2024ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے قومی احتساب بیورو(نیب) قانون میں ترامیم کے خاتمے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں کی آئندہ سماعت پر وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی کی حاضری یقینی بنانے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی دلائل دینا چاہتے ہیں تو ویڈیو لنک کے ذریعے دے سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اس حوالے سے پی ٹی آئی کے بانی کی درخواست قبول کرتے ہوئے حکومت کو انتظامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس حسن اظہر رضوی پر مشتمل 5 رکنی لارجر بینچ نے منگل کووفاق کی اپیلوں کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز سماعت سے متعلق اپنے حکم میں، سپریم کورٹ نے کہا کہ نیب سے پوچھا گیا کہ وہ اپیلوں کی حمایت کر رہا ہے یا مخالفت، جس پر بیورو نے کہا کہ وہ وفاقی حکومت کے موقف کی تائیدکرے گا۔

عدالت نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے انٹرا کورٹ اپیل کی مخالفت کی تاہم اٹارنی جنرل اور باقی چار ایڈووکیٹ جنرلز نے اس کی حمایت کی۔ بیان میں کہا گیا کہ تحریک انصاف کے دور میں صدارتی آرڈیننس کے ذریعے ترامیم کی گئیں۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ بتایا گیا کہ پارلیمنٹ کی جانب سے کی گئی ترامیم میں صدارتی آرڈیننس کے ذریعے کی گئی ترامیم بھی شامل ہیں۔

وفاق کے وکیل نے کہا کہ مرکزی درخواست گزار نے نیک نیتی سے عدالت سے رجوع نہیں کیا۔ اس میں کہا گیا کہ عدالت کو بتایا گیا کہ مرکزی درخواست گزار ترامیم سے براہ راست متاثر نہیں ہوئے۔ عدالت نے حکم نامے کی کاپی پی ٹی آئی کے بانی اور خواجہ حارث کو بھجوانے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے کیس کی سماعت 16 مئی تک ملتوی کر دی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بنچ نے پی ٹی آئی کے بانی کی درخواست پر نیب قانون میں ترامیم کو مسترد کردیا تھا۔ وفاقی حکومت نے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کر رکھی ہے۔