لوگوں کی پگڑی اچھالنا ایک سیاسی جماعت کا وتیرہ بن گیا ہے‘عظمیٰ بخاری
ملک میں ہتک عزت کے نئے قانون کی اشد ضرورت ہے،نیا قانون سوشل میڈیا پر بھی لاگو ہو گا‘وزیر اطلاعات
بدھ 15 مئی 2024 14:27
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ بے بنیاد الزامات کا سلسلہ بند ہونا چاہیے ، اس قانون میں جو سب سے اچھی بات ہے وہ یہ ہے کہ کہ جو بھی جج صاحب ہوں گے جس کے اوپر بھی الزام لگے گا اس کو کہیں کہ آپ کے پاس 21دن کی مہلت ہے، 21دن میں اپنی مرضی کی 3تاریخیں لے لیں، اس میں جج تاریخ نہیں دیں گے، اگر وہ شخص تاریخ نہیں بتاتا تو پھر جج خود تاریخ دیں گے کہ اب اس تک آپ کو جواب جمع کروانا ہے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ 180دن میں ہتک عزت کے کیس کو مکمل کرنا ہوگا، ہتک عزت کے قانون کا سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے، ہتک عزت کا الزام ثابت ہونے پر 30لاکھ روپے کا ہرجانہ ادا کرنا ہوگا، ملزم کی گرفتاری نہیں ہوگی لیکن اس کو ہرجانہ دینا ہوگا۔صوبائی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ اگر کسی کو لگے کہ اس کی ہتک 30لاکھ سے زیادہ ہوئی یا اس کی ہتک کی نوعیت زیادہ تھی تو پھر اسے اپنا کیس پیش کرنے کا موقع دیا جائے گا، اس پر تنقید کی جارہی ہے کہ صحافیوں کو عدالت میں زیر سماعت کیسز پر بولنے کی اجازت نہیں تو عدالتی معاملات کے حوالے سے بولنے کی اجازت پوری دنیا میں ہی نہیں ہوتی۔انہوں نے کہا کہ ہتک عزت قانون کی کسی شق پر اگر کسی کو اعتراض ہے تو اتوار تک تحریری جواب داخل کریں، اس پر ہم گفتگو کریں گے، یہ وزیر اعلی کی ہدایت ہے، لیکن مزے کے لیے کسی کی تضحیک کرنا غلط ہے۔وزیرِ اطلاعات پنجاب نے کہا کہ دنیا میں کہیں بھی عدالتوں میں زیرِ سماعت معاملات پر بات کرنے کی اجازت نہیں، ہتک عزت کے قانون کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہتے، متاثرہ شخص ٹربیونل کے ذریعے کیس کر سکے گا، ہائی کورٹ کے ایک جج صاحب کو ٹربیونل کا درجہ دیا جائے گا، ٹربیونل کے جج کو دن میں صرف دو کیس سننے ہوں گے، نئے قانون کے تحت ایک ٹائم فریم میں کیس کا فیصلہ کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں شوق کی خاطر بھی دوسروں کی تضحیک کی جاتی ہے، دنیا بھر میں ہتک عزت کے قوانین بہت سخت ہیں، ہتک عزت قانون صرف سیاستدانوں کے لیے نہیں عام شہریوں کے لیے بھی ہے، ہتک عزت قانون پر سب سے مشاورت کے لیے تیار ہیں، اظہارِ رائے کی آڑ میں کسی کی عزت اچھالنے کی اجازت نہیں ہو گی، اتوار تک ہتک عزت قانون کی کسی شق پر اعتراض ہو تو تحریری داخل کریں۔صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ پروفیشنل جرنلسٹس کو اس ایکٹ سے کوئی تکلیف نہیں ہو سکتی، ایسے جرنلسٹس کے لیے پرابلم ہوگی جو گھر بیٹھے خبریں بناتے ہیں، اب یہ نہیں چلے گا کہ میرے کان میں کسی نے پھونکا تھا اور میں نے خبر بنا دی، ملک میں ہتک عزت کے قانون کو موثر بنانے کی ضرورت ہے، سوشل میڈیا سے کوئی بھی نہیں ڈرتا، ہتک عزت کے نئے قانون کے تحت بغیر ثبوت بات کرنے والے کو نوٹس بھیجا جائے گا، ہتک عزت قانون میں گرفتاری نہیں ہو گی۔عظمی بخاری نے کہا کہ میرے والد اور میری بہنوں پر الزام لگائے گئے، ہتک عزت پر پہلا کیس میں لے کر آں گی، اعتراض تو یہ بھی ہے کہ مریم نواز نے یونیفارم کیوں پہن لیا، حکومت چاہتی ہے کہ وزیرِ اعلی کوئی بھی ہو اس کی تضحیک نہ کی جائے۔مزید قومی خبریں
-
او جی ڈی سی ایل نے سندھ اور کے پی میں فیلڈز سے تیل اور گیس کی پیداوار شروع کر دی
-
وزیر اعظم کے دورہ چین کے دوران ایم ایل ون منصوبے میں اہم پیشرفت کا امکان
-
سندھ کا نصف سے زائد ماحولیاتی بجٹ 16سال سے ضائع ہو رہا ہے، نجی تحقیقاتی ادارے کی رپورٹ
-
کے الیکٹرک کا بغیر معاہدہ وفاق سے بجلی لینے کا انکشاف
-
عیدالاضحی کی آمد کیساتھ ہی سبز مصالحہ جات مہنگے،لہسن کی قیمت 400سے 500روپے کلو ہوگئی
-
سوات ،سعودی پلٹ شخص نے گھر پہنچتے ہی بیوی کو چھری کے وارکرکے قتل کردیا
-
قریشی موڑ کے قریب موٹرسائیکل کے حادثہ میں 2بچوں سمیت3افراد زخمی
-
سیّد یوسف رضا گیلانی کی 72 ویں سالگرہ 9جون کو منائی جائے گی
-
دریاؤں اور آبی ذخیروں میں پانی کی صورتحال
-
وزیراعلی سندھ کاحیدرآباد سانحہ میں جان بحق افراد کے لئے فی کس 10 لاکھ روپے امداد کا اعلان
-
وزیر اعلیٰ بلو چستان بگٹی کا طیارہ حادثے سے بال بال بچ گیا
-
سی اے اے کی بد ترین کارکردگی، یورپی کمیشن نے پی آئی اے پر پابندی ہٹانے سے انکار کر دیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.